انسانی پسینے میں لائم مرض کے خلاف اہم کیمیکل دریافت
ایک قسم کے کیڑے سے پیدا ہونے والی لائم ڈیزیز دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو ہرسال متاثر کرتی ہے تاہم اب انسانی پسینے میں اس کے خلاف ایک اہم کیمیکل دریافت ہوا ہے۔
ایک قسم کی جو (ٹِک) میں موجود بیکٹیریا سے یہ مرض انسانوں تک منتقل ہوتا ہے۔ ہرسال صرف امریکا میں اس سے 5 لاکھ افراد متاثر ہوتے ہیں۔ اگرچہ اکثریت اینٹی بایوٹکس سے شفایاب ہوجاتی ہے جبکہ بعض مریضوں میں مہینوں اور سالوں تک یہ انفیکشن برقرار رہتا ہے۔

ایم آئی ٹی اور جامعہ ہیلسنکی کے ماہرین نے مشترکہ طور پر انسانی پسینے میں ایک طویل پروٹین ملا ہے۔ اب ماہرین کا خیال ہے کہ اس پروٹین کو حفاظتی مرہم یا کریم میں ملا کر جلد کو شدید متاثرکرنے والے اس مرض کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس طرح اینٹی بایوٹکس سے بھی صحت یاب نہ ہونے والی کیفیت کو اس پروٹین سے دور کیا جاسکتا ہے۔

اس کی تفصیلات نیچر کمیونکیشن نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ لائم ڈیزیز کی وجہ بننے والا بیکٹیریم، بوریلیا برگڈورفیرائی سے پھیلتا ہے۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ چوہوں ، ہرنوں اور دیگر جانوروں میں بھی یہ مرض پھیل سکتا ہے۔ اس تحقیق میں سات ہزار ایسے افراد کا جائزہ لیا گیا جو اس مرض کے شکار تھے۔ تمام مریضوں کا جینیاتی ڈیٹا لیا گیا۔

اس کے بعد ایسے افراد پر تحقیق ہوئی جنہیں لائم پھیلانے والے کیڑے کا سامنا ہوا لیکن وہ قطعاً بیمار نہیں ہوئے۔ ان کے جین کا مطالعہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان کا جسم ایک خاص قسم کا پروٹین بنارہا ہے جو پسینے میں پایا جاتا ہے۔
ماہرین نے اس پر مزید تحقیق کا عندیہ دیا ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
