
کھانوں میں نمک کی مقدار کم کرنے کے لیے انوکھی تجویز پیش
سوڈیم کلورائیڈ جسے حرف عام میں نمک کہا جاتا ہے، کھانوں میں ذائقہ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ دو عناصر سوڈیم اور کلورائیڈ کا مرکب ہے ان دونوں کی مناسب مقدارصحت کے لیے نہایت ضروری ہےتاہم اس کا زائد استعمال صحت کے بہت سے مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔
دنیا میں ایسے افراد کی کمی نہیں ہے جو کھانا تیار ہونے کے بعد بھی نمک دانی کا استعمال کرتے ہوئے کھانے میں اوپر سے نمک چھڑکتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین نے ایسے تمام افراد کو نمک کم کھانے کی ترغیب دینے کے لیے نمک دانی میں سوراخوں کی تعداد کو محدود کرنے کا مشورہ دیا ہے جو گھروں سے لے کر تمام تر ریستورانوں میں موجود ہوتے ہیں کیونکہ تمام تر سالٹ شیکر میں سوراخوں کے سائز مختلف ہونے کے ساتھ ان کی تعداد بھی مختلف ہوتی ہے۔اس طرح کھانے میں نمک کی زائد مقدار شامل کرنے کو روکا جاسکتا ہے۔
ٹیسائیڈ یونیورسٹی میں پبلک ہیلتھ نیوٹریشن کی پروفیسر امیلیا لیک نے کہا کہ اس مقصد کے لیے کیے جانے والے ٹرائلز کے کافی حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
جب نمک دانی میں سوراخوں کی تعداد کم کی گئی تو اس طرح نمک کے استعمال میں کافی کمی آئی جوکہ صحت کے حوالے ایک اچھا عمل ہے اور لوگوں نے بھی اس کی کافی تعریف کی۔ واضح رہے کہ نمک کا زائد استعمال ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتا ہے جو امراض قلب کی ایک اہم وجہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News