Advertisement
Advertisement
Advertisement

سونگھنے کی حس سے جانیں کہ مسقبل میں آپ کن امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں

Now Reading:

سونگھنے کی حس سے جانیں کہ مسقبل میں آپ کن امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں
سونگھنے کی حس سے جانیں کہ مسقبل میں آپ کن امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں

سونگھنے کی حس سے جانیں کہ مسقبل میں آپ کن امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں

جس طرح چہرہ آپ کی صحت کی بھرپور عکاسی کرتا ہے بلکل اسی طرح آپ کے حواس خمسہ جیسے دیکھنے، سونگھنے، چکھنے، سننے، چھونے اور محسوس کرنے کے عمل میں تبدیلی بھی آپ کو صحت کے حوالے مکمل آگاہی فراہم کرتی ہے۔

ان ہی حواس خمسہ میں ناک جو کہ ایک سونگھنے کی حس کا کام کرتی ہے یہاں اسی حوالے سے بات کی جارہی ہے کہ اس حس میں معمولی تبدیلی کس طرح مستقبل میں ہونے والے عارضوں سے آپ کو بروقت آگاہ کر سکتی ہیں۔

اگر بات سونگھنے کی جائے تو ایک طرف تو یہ آپ کو آپ کے من پسند کھانے کی خوشبو سونگھا کر بھوک کو جگاتی ساتھ ہی نہ خوشگوار مہک آپ کو کسی ممکنہ خطرے سے خبردار کر سکتی ہے۔ وقت کے ساتھ جس طرح دیگر اعضاکی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اسی طرح سونگھنے کی حس پر بھی اس کا اثرا پڑتا ہے۔

کوئی بھی عمر رسیدہ فرد وقت کے ساتھ جب کوئی اپنی سونگھنے کی حس کھو دیتا ہے، تو یہ نیوروڈیجینریٹو بیماری یا علمی زوال کا باعث بن سکتا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ سونگھنے کی حس کھونے سے آپ کی زندگی کو خطرہ لاحق ہونے لگتا ہے تاہم یہ اس بات کی نشاندہی کر سکتا ہے کہ جسم اپنے سیلولر جنریشن کے عمل کو سست کر رہا ہے۔

Advertisement

کیا سونگھنے کی حس کھونا قبل از وقت موت کے خطرے کی پیش گوئی کر سکتا ہے؟

پلوس ون میں 2014 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق میں، 57 سے 85 سال کی عمر کے 3,000 سے زیادہ بالغوں میں ان کے ولفیٹری فنکشن یعنی سونگھنےکی حس کی پیمائش کی گئی۔

ان سے کہا گیا کہ وہ گلاب، چمڑے، نارنگی، مچھلی اور پودینے کی خوشبو کو درست طریقے سے پہچانیں۔ ایسے تمام افراد جو کسی بھی خوشبو کو پہچان نہیں پاتے ہیں انہیں انوسمک کہا جاتا ہے انوسمک افراد میں سونگھنے کی صلاحیت تقریباً ختم ہوجاتی ہے۔

 نتائج کے مطابق تحقیق میں ایسے شرکاء جو کسی بھی خوشبو کو پہچاننے کی ناکام رہے انہیں انوسمک کے طور پر درجہ بند کیاگیا، جبکہ دوسری طرف وہ شرکاء جنہوں نے تمام خوشبوؤں کی شناخت کی نارمل تصور کیا گیا۔ محققین نے پانچ سال بعد تمام شرکاء کا صحت کے حوالے سے جائزہ لیا۔

ایسے تمام شرکاء جن کی سونگھنے کی حس نارمل تھی پانچ سال بعد ان میں سے صرف 10 فیصد شرکاء کی موت واقع ہوئی جبکہ اسی مدت کے بعد انوسمک شرکاء میں موت کی شرح  39 فیصد تھی۔

یعنی ایسے تمام شرکاء وہ جو سونگھنے کی حس کھو چکے تھے، ان کے مرنے کا امکان ان لوگوں کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ تھا جو پانچ سال کے دورانیے میں سونگھنے کی حس رکھتے تھے۔ واضح رہے کہ موت کا یہ خطرہ دل کی بیماری، ذیابیطس اور فالج سے زیادہ تھا۔

Advertisement

عارضی طور پر سونگھنے کی حس  کا کھوجانا

کسی بھی وجہ سے عارضی طور پر سونگھنے کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے یا آپ اسے کھو بھی سکتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سونگھنے والے ریسیپٹرز جو آپ کی ناک کے اندر موجود ہوتے ہیں، وہ سر پر لگنے والی چوٹ، ناک کی سرجری، یا ماحولیاتی آلودگی سے متاثر ہوسکتے ہیں اسی طرح ذیابیطس، تمباکو نوشی اور موٹاپا بھی آپ کے سونگھنے کے عمل کو کم یا ختم کرسکتا ہے۔

 یہاں تک کہ کچھ ادویات بھی سونگھنے کی حس کو بدل سکتی ہیں۔ جب زکام، ہڈیوں کا انفیکشن، یا الرجی سے بھی آپ اپنی سونگھنے کی حس کھو سکتے ہیں۔ اس اس طرح سے سونگھنے کی حس عارضی طور پر متاثر ہوسکتی ہے لیکن اگر یہ کئی ہفتوں تک برقرار رہے تو ایسی صورت میں معالج سے رابطہ کرنا ضروری ہے ۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر