Advertisement
Advertisement
Advertisement

فربہ والدین سے بچوں میں کونسا مرض منتقل ہوتا ہے؟ ماہرین نے حیرت انگیز انکشاف کردیا

Now Reading:

فربہ والدین سے بچوں میں کونسا مرض منتقل ہوتا ہے؟ ماہرین نے حیرت انگیز انکشاف کردیا
فربہ والدین سے بچوں میں کونسا مرض منتقل ہوتا ہے؟ ماہرین نے حیرت انگیز انکشاف کردیا

فربہ والدین سے بچوں میں کونسا مرض منتقل ہوتا ہے؟ ماہرین نے حیرت انگیز انکشاف کردیا

دنیا بھر میں ایسے افراد کی کمی نہیں ہے جنہیں امراض اپنے والدین سے وراثت میں ملتے ہیں تاہم انہی میں اب موٹاپا بھی شامل ہے جس کا انکشاف ایک نئی تحقیق میں کیاگیاہے۔

حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق اگر والدین یعنی دونوں جو اپنی درمیانی عمر میں موٹاپے میں مبتلا ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں ان کے بچے بھی اسی عمر تک پہچنے پر موٹاپے کا سامنا کرتے ہیں جس کے امکانات نارمل والدین کی نسبت چھ گنا زیادہ ہوتے ہیں۔

اس تحقیق میں بی ایم آئی کے حساب سے ایسے والدین جو اپنی درمیانی عمر یعنی 40 سے 59 سال میں فربہ تھے تو اسی عمر میں ان کے بچے بھی موٹاپے میں مبتلا ہوئے۔ اس طرح والدین کے باڈی ماس انڈیکس  اور اسی عمر کے ان کے بچوں کے درمیان ایک مضبوط تعلق سامنے آیا۔

یو آئی ٹی آرکٹک یونیورسٹی آف ناروے کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن کی سرکردہ محقق ماری میکلسن کا کہنا ہے کہ ما ضی میں کیے جانے والے بہت مطالعات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے والدین اور ان کے بچوں کے درمیان موٹاپے میں کئی عوامل مشترک تھے جن میں جینز سے سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

جینز وزن میں اضافے میں ایک حساس اور اہم کردارادا کرتے ہیں اور اس بات پر اثر انداز ہوتے ہیں کہ ایک ایسے ماحول میں جہاں سب فربہ ہیں تو آپ ایسی صورت میں وزن کو کیسے کنٹرول کر سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آپ غیر صحت بخش غذا کی جانب آسانی سے راغب ہوجاتے ہیں۔

Advertisement

واضح رہے کہ کچھ مطالعات کے مطابق جب بچے جب ایک ہی گھر میں اپنے والدین کے ساتھ رہتے ہیں تو اپنے والدین کی غذا اور ورزش کی عادتیں اپناتے ہیں، جس کے نتیجے میں دونوں ہی یا تو فربہ یا پھر صحت مند وزن کے حامل ہوسکتے ہیں۔

تاہم اس نئی تحقیق میں ایسا ہی نتیجہ سامنے آیا ہے ایسے تمام بچے جن کے والدین فربہ ہیں اور ایک عرصے تک والدین کے ساتھ رہنے سے انہی کی طرح کی غذائی اعادت اپنا لیتے ہیں اور گھر چھوڑنے کے بعد بھی موٹاپے میں مبتلا ہونے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں۔

اسی طرح اگر صرف ماں فربہ ہوتی ہے تو بچے میں موٹاپے کے امکانات 3.44 گنا زیادہ ہوتے ہیں اور اگر صرف والد موٹاپے میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کے امکانات 3.74 گنا زیادہ ہوتے ہیں۔

اسی طرح سے موٹاپا ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل ہوتا ہے اور جوانی تک برقرار رہ سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ تحقیق موٹاپے کے علاج اور روک تھام کی اہمیت کو واضح کرتی ہے، کیونکہ موٹاپا خراب صحت اور قبل از وقت موت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر