
دماغی صحت کو کیسے بہتر بنایا جائے؟ جانیے
دنیا بھر میں لوگوں کی بڑی تعداد وزن کم کرنے اور صحت مند رہنے کے لیے مختلف قسم کے ڈائٹ پلان پر عمل کرتی ہے ان میں کچھ ایسے غذائی چارٹ بھی ہیں جس میں صرف سبزیوں پر مشتمل غذا کھائی جاتی ہیں۔تاہم ماہرین صحت نے ایسے تمام ڈائٹ پلان کو صحت کے لیے ناکافی قرار دے دیا ہے۔
بالخصوص مغرب میں سبزی خوری کے تناظر میں کئی بحثیں جاری ہیں اور اب ماہرین نے ثبوت کی بنا پر کہا ہے کہ اگرآپ گوشت کھانا مکمل ترک کرتے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہتا ہے تو اس سے دماغی صحت اور دماغی افعال متاثر ہوسکتے ہیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے تعلیم و تربیت یافتہ، غذائی ماہر اور میٹابولک ماہر، ڈاکٹر جارج ایڈی نے اپنے شواہد کی بنا پر کہا ہے کہ گوشت میں شامل بعض اجزا، ڈپریشن اور اینزائٹی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اگرچہ یہ ایک اہم تحقیق ہے کہ دماغٰ افعال کے لیے گوشت کے اہم اجزا ضروری کردار ادا کرتے ہیں۔ اگرچہ ہم سبزیوں اور پودوں سے پروٹین حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن گوشت میں شامل وٹامن بی 12، اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، فولاد اور آیوڈن پایا جایا جاتا ہے جو پودوں اور سبزیوں سے خال خال ہی حاصل ہوسکتا ہے۔
ان میں وٹامن بی 12، بطورِ خاص موڈ بہتر رکھتا ہے کیونکہ یہ بدن میں سیروٹونِن کو باقاعدہ بناتا ہے۔ پھر جست یا زنک کم ہوجائے تو اس سے بھی ڈپریشن پروان چڑھتا ہے۔
اس ضمن میں ڈاکٹر جارج نے لگ بھگ 18 ایسے مطالعوں کا بغور جائزہ لیا ہے جن میں 160000 افراد شامل تھے۔ ان میں تمام افراد کی غذائی عادات اور ڈپریشن یا ذہنی امراض کےدرمیان تعلق پر غور کیا گیا تھا۔ جن افراد نے گوشت کم کم کھایا ان میں ڈپریشن، یاسیت اور اینزائٹی کے اثرات نمایاں تھے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں سبزیجاتی غذاوں کی تحریک عروج پر ہے لیکن اب ماہرین کا اصرار ہے کہ اس تناظر میں آپ کو کچھ نہ کچھ گوشت ضرور کھانا چاہیے۔ اس سے قبل ایک اور بڑی تحقیقی میں کہا گیا ہے کہ مسلسل سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے ہڈیاں کمزور اور بھربھری ہوسکتی ہیں کیونکہ گوشت میں ہڈیاں مضبوط بنانے والے اجزا شامل ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News