Advertisement
Advertisement
Advertisement

تیزی سے بات کرنا بہتر دماغی صحت کی علامت ہے، تحقیق

Now Reading:

تیزی سے بات کرنا بہتر دماغی صحت کی علامت ہے، تحقیق
تیزی سے بات کرنا بہتر دماغی صحت کی علامت ہے، تحقیق

تیزی سے بات کرنا بہتر دماغی صحت کی علامت ہے، تحقیق

کہاجاتا ہے جو شخص بہت جلدی جلدی بات کرتا ہے ان میں اعتماد کی کمی ہوتی ہے۔ تاہم یہی عادت اب بہتر صحت کی علامت بن گئی ہے یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔

حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ تیزی سے  بات کرنا دماغ کی بہتر صحت سے منسلک ہے۔

جیسے جیسے عمر برھتی ہے، آپ نے غور کیا ہوگا کہ بات کرتے ہوئے جو الفاظ آپ استعمال کرنا چاہتے ہیں یا تو وہ بھول جاتے ہیں یا انہیں یاد کرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے، اور یہی صورت حال علمی بگاڑ اور ڈیمنشیا کے خطرے کی نشاندہی کرتی ہے۔

تاہم یونیورسٹی آف ٹورنٹو کی ایک نئی تحقیق کے مطابق اگر بڑی عمر میں بھی  آپ تیزی اور ایک تسلسل سے بات کررہیں ہیں جس میں آپ کو الفاظ تلاش کرنے میں دشواری پیش نہیں آرہی ہے تو یہ گفتگو کی یہ رفتار بہتر ماغی صحت کی علامت ہے۔

واضح رہے کہ صحت مند بالغوں کے درمیان فطری طور پر بات چیت اور دماغی صحت کے درمیان تعلق جاننے کے لیے یہ اپنی نوعیت کا پہلا مطالعہ ہے۔

Advertisement

ڈاکٹر جیڈ میلٹز جوکہ کینیڈا ریسرچ چیئر ان انٹروینشنل کوگنیٹو نیورو سائنس اور اس تحقیق کے مرکزی مصنف ہیں کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج کے مطابق عام بات کرنے کی رفتار میں تبدیلی دماغ میں ہونے والی تبدیلیوں کی عکاسی کر سکتی ہے، اور بات کرنے کی رفتار کو علمی زوال کی تشخیص کے لیے استعمال کیا جانے چاہئے اس طرح معالجین علمی زوال کا تیزی سے پتہ لگا سکتے ہیں اور اس طرح عمر بڑھنے کے ساتھ ان کی دماغی صحت کو بہتر بنایا جاسکے۔

اس تحقیق میں، 18 سے 90 سال کی عمر کے 125 صحت مند شرکاء کو تین مختلف طریقوں سے ان کی ذہنی صحت کو نوٹ کیا گیا۔

پہلا تصویروں کو نام دینے کا کھیل تھا، جس میں انہیں ہیڈ فون کے ذریعے توجہ ہٹانے والے الفاظ سنائے جانے تھے تاہم انہیں ان الفاظ کو انداز کرکے تصویروں کے بارے میں پوچھے گیے سوالات کے جوابات دینے  تھے۔

اس کے بعد، شرکاء نے 60 سیکنڈ کے دوارن کتنی تصاویر کی درست شناخت کا ریکارڈ جمع کیا۔

اس کے بعد ان کی زبان کی کارکردگی کا مصنوعی ذہانت پر مبنی سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے ایک لیب میں تجزیہ کیا گیا کہ شرکاء دیگر چیزوں کے علاوہ، ہر شریک نے کتنی تیزی سے بات کی اور بات کرنے کے دوران کتنا وقفہ لیا۔

آخر میں، شرکاء نے ذہنی صلاحیتوں کا اندازہ لگانے کے لیے چند معیاری ٹیسٹ مکمل کیے جو عمر کے ساتھ ساتھ زوال پذیر ہوتے ہیں اور ڈیمنشیا کے خطرے سے منسلک ہوتے ہیں۔ یعنی، ایگزیکٹو فنکشن، جو کہ متضاد معلومات کو منظم کرنے، توجہ مرکوز رکھنے اور خلل سے بچنے کی صلاحیت ہے۔

Advertisement

عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ بہت سی صلاحیتوں میں کمی نوٹ کی گئی بشمول لفظ تلاش کرنے کی رفتار۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اگرچہ تصویر کو پہچاننے اور اس کا نام یاد کرنے کی صلاحیت عمر کے ساتھ ساتھ خراب ہوتی گئی، لیکن اس کا تعلق دیگر ذہنی صلاحیتوں میں کمی سے نہیں تھا۔ الفاظ تلاش کرنے کے لیے شرکاء نے جو وقفے لیے ان کی تعداد اور دورانیہ دماغی صحت سے منسلک نہیں تھا۔ اس کے بجائے، شرکاء کتنی تیزی سے تصویروں کو پہچانا اور کتنی تیزی سے ان کا درست نام لیا دونوں ایگزیکٹو فنکشن سے منسلک تھے۔

تیز رفتاری سے بات کرنا عمر رسیدہ افراد کی عمر کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کا صحیح معنوں میں اندازہ لگا سکتی ہے یہ نتائج کم وقت میں علمی زوال کا پتہ لگانے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ جس سے معالجین کو مریضوں کی عمر کے ساتھ ساتھ ان کی دماغی صحت کو برقرار رکھنے یا بہتر بنانے میں مدد  مل سکتی ہے ۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر