
والدین کا اپنے بچوں کے سامنے نشہ کرنا ان کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ایسے گھروں میں رہنے والے بچے جہاں ویپ کا استعمال کیا جاتا ہے غیر ارادی طور پر ایسے مرکبات سانس کے ساتھ اندر لیتےہیں جو ان کے جسم کی نشونما کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
جی ہاں، تحقیق میں بتایا گیا کہ والدین کا اپنے بچوں کی موجودگی میں ویپنگ کرنا ان پر خطرناک کیمیاء کو منکشف کر سکتا ہے۔
ویپنگ کے دھوئیں سے ویپنگ نہ کرنے والوں کا متاثر ہونا سیکنڈ ہینڈ ویپنگ کہلاتا ہے۔
4 سے 12 برس کے درمیان بچے جو سیکنڈ ہینڈ ویپنگ سے متاثر ہوئے تھے ان میں وہ میٹابولائٹس کافی مقدار زیادہ پائے گئے جن کا تعلق ای سیگریٹ مائع سے تھا۔
میٹابولائٹس ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو جسم میں غذا، دوا یا کیمیکلز کو توڑنے کے لیے استحالہ کے نظامیں استعمال ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ یہ میٹابولائٹ جسم میں سوزش کا سبب ہو سکتے ہیں اور خلیات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں جس کے نتیجے میں ذیابیطس، قلبی مرض اور کینسر جیسی بیماریاں واقع ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برقی سیگریٹ سے خارج ہونے والے بخارات ہوا میں تو شاید پوشیدہ ہوسکتے ہیں لیکن اس کے بچوں پر پڑنے والے اثرات پوشیدہ نہیں ہوتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ بچے (جن کے والدین ویپنگ کرتے تھے) ان میں پائے گئے میٹابولائٹس ان کے ڈوپامائن سطحوں کو متاثر کر کے سوزش اور آکسیڈیٹیو اسٹریس کا سبب بنتے ہیں اور اس کے نتیجے میں جسم کے معمول کے افعال متاثر ہوجاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News