
روزہ یا کیلوریز میں کمی، وزن گھٹانے میں کونسا عمل مؤثر ثابت ہوتا ہے؟
دنیا کی ایک بڑی آبادی اپنے بڑھے ہوئے وزن سے پریشان ہے اور اسے کم کرنے کے لیے کئی طرح کے طریقے آزماتی ہیں جس میں روزہ رکھنا، ورزش کرنا، مختلف ڈائٹ پلان یا کیلوریز کو گھٹانا شامل ہیں۔
تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق غذائی کیلوریز میں کمی روزہ رکھنے سے زیادہ مؤثر ثات ہوتی ہے۔
روزہ اور کیلوریز میں کمی کے وزن پر پڑنے والے اثرات کو جاننے کے لیے ایک تحقیق کی گئی جس میں موٹاپے اور پری ذیابیطس میں مبتلا 41 شرکاء کو شامل کیا گیا تھا، جن میں زیادہ تر سیاہ فام خواتین شامل تھی اور ان کی اوسط عمر 59 سال تھی۔
ان میں سے 21 شرکاء کو ایک مخصوص وقت جیسے صبح 8 بجے سے شام 6 بجے کے درمیان کھانے کی اجازت تھی جبکہ دوسرے 20 شرکاء کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ دن کے کسی بھی وقت کھانا کھا سکتے ہیں۔ دونوں کو ایک ہی طرح کا کھانا دیا گیا تھا۔ اور 12 ہفتوں کے بعد ان دونوں کا موازنہ کیا گیا۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق 12 ہفتوں کے بعد، دونوں گروپوں کے درمیان وزن میں کمی کے حوالے سے کوئی خاص فرق نہیں دیکھا گیا۔ تاہم ایسے شرکا جنہوں نے کم کیلوریز کا استعمال کیا ان کا وزن مخصوص وقت میں کھانے والوں کی نسبت کچھ زیادہ کم ہوا۔
حالیہ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ روزہ رکھنے سے قطع نظر کیلوریز وزن میں کمی کی کلید ہیں۔ اگر آپ اپنی روزانہ کیلوریز کی مقدار میں کمی کرتے ہیں چاہے وہ روزہ رکھ کریں یا دن بھر میں غذا کی کم مقدار استعمال کریں وزن میں ضرور کمی ہو گی۔
یہ تحقیق ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب دنیا بھر میں انٹرمیٹنٹ فاسٹنگ کو وزن کم کرنے اور صحت مند رہنے کے لیے مؤثر قرار دیا جارہا ہے یہ فائدہ مند ضرور ہے تاہم کیلوریز میں کمی سے آپ وزن کم کرنے جیسا ہدف حاصل کر سکتے ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News