ذیابیطس اور الزائمر کے درمیان تعلق دریافت
سائنسدانوں نے طویل تحقیق کے بعد کہا ہے کہ معدے، آنتوں اور دماغ کے درمیان گہرا تعلق ہے اور اگر غذا کا خیال رکھا جائے تو ذیابیطس سے بچا جاسکتا ہے اور اس مرض پر قابو پاکر ڈیمنشیا اور الزائمر کے خطرے کو بھی ٹالا جاسکتا ہے۔
اس کے لیے چوہوں کو بطور ماڈل استعمال کیا گیا ہے اور ان میں غذائی سالمات، ذیابیطس اور الزائمر کے درمیان تعلق دریافت ہوا ہے۔ اس طرح ٹائپ ٹو ذیابیطس اور الزائمر کے درمیان تعلق پر ایک عرصے سے شواہد پیش کئے جاتے رہے ہیں۔ بعض ماہرین نے اس کیفیت کو ٌٹائپ تھری ذیابیطس’ کا نام بھی دیا ہے۔
تمام ماہرین اب سائنسی بنیادوں پر کہہ رہے ہیں کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس پرقابو پاکر الزائمر اور ڈیمنشیا کے وار کو روکا جاسکتا ہے۔ یہ دونوں بیماریاں اب عالمی بحران بن چکی ہیں اور پاکستان سے لے کر امریکا تک لوگ اس کے شکنجے میں جکڑے جارہے ہیں۔ یہ دونوں امراض مریض کی تکلیف اور اہلِ خانہ کا امتحان ثابت ہوتے ہیں۔
ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے ڈاکٹر نریندرا کمار کہتے ہیں کہ ہر طرح کی ذیابیطس کوروک کر ہم الزائمر اور ڈیمنشیا کا خطرہ کم کرسکتے ہیں بلکہ ذیابیطس ان امراض کی رفتار کو تیز کرسکتی ہے۔ یہاں تک کہ یہ امراض اب تیزی سے اموات کی وجہ بھی بن رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
