
سائنسدانوں نے یوگا کا ایک چونکا دینے والا فائدہ بتا دیا
یوگا کی مشق صحت کے کئی فوائد پیش کرتی ہے تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق یوگا ہارٹ فیلئر کے مریضوں کی صحت کو طویل مدت تک بہتر بنا سکتی ہے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے محقق ڈاکٹر اجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ ایسے تمام مریض جنہوں نے ادویات کے ساتھ ساتھ یوگا کی مشق کی انہوں نے نہ صرف دل کی صحت کو بہتر محسوس کیا بلکہ ان کے دل ان لوگوں کی نسبت زیادہ کے مضبوط تھے جنہوں نے صرف دل کی خرابی کے لیے دوائیں لی تھیں۔
محققین نے کہا کہ ہارٹ فیلئر کسی بھی شخص کے معیارِ زندگی کو بری طرح متاثر کرتا ہے واضح رہے کہ ہارٹ فیلئر دل کا ایک ایسا مرض ہے جس کے اندر دل بدریج ناکام ہوتا جاتا ہے اور اپنی افادیت اور خون کو پمپ کرنے کی صلاحیت کھونے لگتا ہے جس سے مریض خود کو ہوا تھکا ہوا محسوس کرتا ہے ساتھ ہی سانس لینے میں دشواری اور معمول کی سرگرمیاں انجام دینے سے قاصر رہتا ہے۔
اس تحقیق میں 30 سے 70 سال کی عمر کے 85 مریضوں کا شامل کیا گیا تھا جو کہ بھارت کے منی پال کے کستوربا اسپتال میں ہارٹ فیلئر کی وجہ سے زیر علاج تھے، ان تمام مریضوں کا پچھلے ایک سال کے دوران دل کا آپریشن ہوا تھا اور وہ دل کی دوائیں لے رہے تھے۔
محققین نے یوگا میں حصہ لینے کے لیے 40 لوگوں کا انتخاب کیا، اور 45 مریضوں کو ایک کنٹرول گروپ کے طور پر صرف ادویات لینے کو کہا گیا۔
یوگا گروپ کے لوگوں کو پہلے یوگا کی مشق سکھائی گئی جو سانس لینے، مراقبہ اور آرام پر مرکوز تھی۔ اس کے بعد انہیں ہفتے میں ایک بار 50 منٹ کے سیشنز کو گھر پر جاری رکھنے کو کہا گیا۔
محققین نے ٹرائل کے آغاز پر ، چھ ماہ اور پھر ایک سال بعد تمام شرکاء کے دل کی ساخت اور کام کرنے کی صلاحیت کو چیک کیا۔
ٹیم نے دل کی خون پمپ کرنے کی صلاحیت، اس کے مرکزی پمپنگ چیمبر کے کام کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن، جسمانی وزن اور باڈی ماس انڈیکس (BMI) کی پیمائش بھی کی۔
محققین کے مطابق جب یوگا گروپ کا چھ اور پھر ایک سال بعد ان کے دل کی صحت کا جائزہ لیا گیا تو حیران کن طور پر دل کی کارکردگی کو ہر لحاظ سے بہتر پایا۔
اجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ جن مریضوں نے یوگا کیا، ان کے دل نہ صرف صحت مند تھے بلکہ وہ عام سرگرمیاں جیسے پیدل چلنے اور سیڑھیاں چڑھنے میں بھی آسانی محسوس کر رہے تھے بہ نسبت ان لوگوں کے جو صرف ادویات لے رہیں تھے۔
تاہم، اجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ ہارٹ فیلئر کے مریض یوگا شروع کرنے سے پہلے اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں اور پھر کسی تجربہ کار انسٹرکٹر سے تربیت حاصل کریں اور ساتھ ہی انہیں تجویز کردہ دوائیں لیتے رہنا چاہئے جب تک کہ ان کا معالج اسے تبدیل کرنے کے لیے نہ کہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News