Advertisement
Advertisement
Advertisement

وہ کون سے پیشے ہیں جن میں ملازمت پیشہ افراد دمہ میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟

Now Reading:

وہ کون سے پیشے ہیں جن میں ملازمت پیشہ افراد دمہ میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟
وہ کون سے پیشے ہیں جن میں ملازمت پیشہ افراد دمہ میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟

وہ کون سے پیشے ہیں جن میں ملازمت پیشہ افراد دمہ میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟

دمہ ایک ایسا مرض جس میں مبتلا افراد کو سانس کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، اس مرض میں پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں جس کے باعث سانس لینا اور روزمرہ کے کام کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس مرض میں سانس کی نالی سوج جاتی ہے اور مسلز سکڑ جاتے ہیں، جس سے کھانسی اور سینے میں گھٹن جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت اور عالمی دمہ نیٹ ورک کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 30 کروڑ افراد دمہ سے متاثر ہیں اور اس تعداد میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ صرف امریکا میں 22 ملین سے زیادہ بالغ افراد دمے میں مبتلا ہیں، تقریباً ہر 12 میں سے 1 افراد کو یہ مرض لاحق ہے۔

یوں تو اس مرض کی بہت سی وجوہات ہیں تاہم بہت سے پیشے ایسے ہیں جن میں ملازمت اختیار کرنے والے افراد دھیرے دھیرے اس مرض میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

برطانیہ کی قانونی فرم سمپسن ملر دمہ کے عالمی دن کے موقع پر اس بات سے آگاہ کر رہے ہیں کہ کس طرح بعض پیشوں میں ملازمت کرنے والے افراد کے لیے دمہ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، ایسا اس وقت ہوتا ہے کہ جب کام کی جگہ پر ایسے ذرات موجود ہوتے ہیں جو پھیپھڑوں کی دائمی بیماری کا سبب بنتے ہیں۔جیسے ہیئر ڈریسرز، جانوروں کو سنبھالنے والے افراد، دھاتی کام کرنے والے اور قالین بنانے والے۔

Advertisement

سمپسن ملر نے مزید کہا، مثال کے طور پر ہیئر ڈریسرز مختلف کیمیکلز کا استعمال کرتے ہیں جو ہیئر بلیچ میں پائے جاتے ہیں ان سے متاثر ہوسکتے ہیں، اس طرح ان میں سانس کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔ محققین نے نوٹ کیا کہ پیشہ ورانہ ہیئر ڈریسرز میں یہ  کیمیائی مرکبات ناک کی سوزش اور دمہ کی بنیادی وجہ ہیں۔

وہ لوگ جو پالتو جانوروں کے ساتھ کام کرتے ہیں، اس دوران زیادہ مقدار میں دھول اور کھال کے سامنے آنے سے سانس لینے کے حساسیت بڑھ جاتی ہیں اس طرح انہیں کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف کی شکایت ہوسکتی ہے۔

ایسے کارخانوں میں کام کرنے والے افراد جہاں مختلف کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا ہے ان میں بھی دمے میں مبتلا ہونے کا امکان کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین صحت نے دمے کا سبب بننے والے پیشوں میں حفاظتی لباس فراہم کرنے پر زور دیا ہے۔ یہاں پر ان پیشوں کا ذکر کیا جارہا ہے جو دمے کا سبب بن سکتے ہیں۔

Advertisement

ہیئر ڈریسرز

جانوروں کو سنبھالنے والے (بشمول نرسیں اور پالتو جانور پالنے والے)

بیکرز

صفائی کرنے والے

مل آپریٹرز

دھاتی کارکن

Advertisement

فارماسیوٹیکل ورکرز

کیمیکل مینوفیکچررز

قالین بنانے والے

فوڈ پروڈکشن ورکرز

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر