
ماسکو سے تعلق رکھنے والی حاملہ خاتون نے اپنی آنکھوں کا رنگ محض اس لیے تبدیل کروایا تاکہ اس کے یہاں پیدا ہونے والی بچی کی آنکھوں کا رنگ نیلا ہو۔
یہ دعویٰ ایک مشہور روسی پوڈکاسٹ میں سامنے آیا، جہاں ایک خاتون، جو پیشے کے لحاظ سے کاسمیٹولوجسٹ ہیں، نے بتایا کہ انہوں نے ایک مخصوص طریقہ کار سے آنکھوں کا رنگ تبدیل کروایا تاکہ اُن کا ڈی این اے خود بخود ری-ارینج ہو جائے اور اس کا اثر بچے پر ہو۔
خاتون نے کہا کہ انہیں یقین تھا کہ اس عمل سے ان کا ڈی این اے بدل جائے گا اور یہ رنگ بچے کو منتقل ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: حمل کے دوران ان باتوں پر عمل کریں، صحت و مسرت پائیں!
یہ بات درست ہے کہ فی زمانہ خواتین میں آنکھوں کی رنگ بدلنے کا رجحان کافی پروان چڑھ رہا ہے اور اس کے لیے وہ کئی طریقہ کار استعمال کر رہی ہیں، تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ خاتون نے دوران حمل آنکھوں کا رنگ اس لیے تبدیل کروایا تاکہ بچے کی آنکھوں کا رنگ بھی بدل جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کاسمیٹک سرجری سے آنکھوں کا رنگ تبدیل کرنے کا طریقہ غیر محفوظ قرار
دلچسپ بات یہ ہے کہ آنکھوں کا رنگ بدلنے کے کئی طریقے موجود ہیں، جن میں آرٹیفیشل آئرس امپلانٹس، لیزر پروسیجرز (جس سے آئرس کی سطح سے میلانن ہٹا کر بھوری آنکھوں کو نیلا بنایا جا سکتا ہے اور کیراتو پیگمینٹیشن شامل ہیں، جو ایک جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے قرنیہ پر مستقل ٹیٹو بنا دیتا ہے۔
Девушка изменила цвет глаз до рождения ребёнка, чтобы родить…голубоглазую дочь — сверхразумка уверена, что её ДНК автоматически перестроится.
В комментах тут же открылся портал в Ад. pic.twitter.com/MtN7KVMeXD
— Don Pu (@brazzers_don) October 11, 2025
لیکن کیا ان تبدیلیوں کا اثر حمل میں موجود بچے پر بھی پڑ سکتا ہے؟ ماہرین کے مطابق ایسا ممکن نہیں، کیونکہ یہ تمام طریقے جینیاتی سطح پر تبدیلی نہیں لاتے بلکہ صرف آنکھوں کی ظاہری شکل میں تبدیلی پیدا کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News