بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع دھار میں ایک قبائلی دولہے کو اپنی شادی میں ‘شیروانی’ پہننا مہنگا پڑگیا۔
دولہے اور دلہن کے خاندان کے درمیان شیروانی پہننے پر ہونے والا جھگڑا پرتشدد تصادم کی شکل اختیار کرگیا، اور لوگوں نے مبینہ طور پر ایک دوسرے پر خوب پتھراؤ کیا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ ہفتہ کو منگبیڈا گاؤں میں اس وقت پیش آیا جب دلہن کے رشتہ داروں نے اصرار کیا کہ دولہا اپنی قبائلی روایت کے مطابق شادی کی رسومات کے دوران ‘دھوتی کُرتا’ پہنے، نہ کہ ‘شیروانی’۔
دھمنود پولیس اسٹیشن کے انچارج سشیل یادو ونشی نے کہا، “دھڑ شہر کے رہنے والے دولہے سندر لال نے ‘شیروانی’ پہن رکھی تھی، جب کہ دلہن کے رشتہ داروں کا اصرار تھا کہ شادی کی رسومات ‘دھوتی کُرتے’ میں ادا کی جائیں۔”
پولسی کے مطابق دونوں فریقوں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی اور اس کے نتیجے میں پرتشدد جھڑپ ہوئی۔
دونوں فریقوں کے ارکان نے بعد میں پولیس شکایتیں درج کرائیں، جس کی بنیاد پر کچھ افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 294 (فحش فعل)، 323 (رضاکارانہ طور پر چوٹ پہنچانا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
تاہم، دولہے سندر لال نے بعد میں صحافیوں کو بتایا کہ دلہن کے خاندان کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں تھا، لیکن دعویٰ کیا کہ اس کے کچھ رشتہ دار لوگوں پر حملہ کرنے میں ملوث تھے۔
انہوں نے کہا کہ “تنازعہ لباس کو لے کر شروع ہوا۔ میں صرف ان لوگوں کے خلاف کارروائی چاہتا ہوں جو حملے اور پتھراؤ میں ملوث تھے۔”
واقعہ کے بعد خواتین سمیت بڑی تعداد میں لوگ دھمنود تھانے پہنچ گئے اور احتجاج کیا۔
پولیس اسٹیشن میں موجود کچھ خواتین نے الزام لگایا کہ دلہن کے رشتہ داروں نے ان پر پتھراؤ کیا جس سے کچھ لوگ زخمی ہوئے۔
خاندانی ذرائع نے بتایا کہ بعد ازاں ہفتہ کو دولہا اور دلہن کے اہل خانہ دھڑ شہر پہنچے اور شادی کی رسومات مکمل کیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
