
کرسمس سے ایک دن قبل افریقی ملک برکینا میں شدت پسندوں کے حملوں میں 31 عورتوں سمیت 35 عام شہری جاں بحق ۔ ملک میں دو روز کے قومی سوگ کا اعلان۔ حالیہ برسوں میں شدت پسند گروہوں نے برکینا فاسو اور شمالی افریقہ کے کئی دوسرے ممالک میں حملے کیے ۔
عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ القاعدہ اور دولت اسلامیہ سے منسلک گروپ اس حملے کے پیچھے ہیں. لیکن واضح رہے کہ ابھی تک کسی نے اس حملے کی ذمہ داری ابھی تک قبول نہیں کی۔ حکام کا کہنا ہے کہ شمالی صوبے صوم میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے سات فوجیوں سمیت 80 جنگجو بھی مارے گئے ہیں۔
فرانس میں گینگ ریپ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
برکینا فاسو میں 2015 سے بدامنی پھیل رہی ہے۔ ریکارڈ کے مطابق پچھلے چار برسوں میں دہشتگردوں کے حملوں میں کم از کم 700 افراد ہلاک اور پانچ لاکھ ساٹھ ہزار لوگ گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں. یاد رہے کے رواں ماہ کے شروع میں ایک گرجا گھر پر ہونے والے حملےمیں کم از کم 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
کرسمس سے ایک دن قبل منگل کے روز ہونے والے حملے میں درجنوں موٹر سائیکل سوارجنگجوؤں نے حصہ لیا، حملہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ فرانسیسی صدر ایمینوئل میخواں کا کہنا تھا کہ اگلے کچھ ہفتے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت اہمیت کے حامل ہیں
مسلم اکثریت والے ملک برکینا فاسو میں مذہبی ہم آہنگی کی تاریخ بھی موجود ہے۔ لیکن پڑوسی ملک مالی میں شدت پسندوں کے حملے عام ہیں جس کے اثرات سرحد پار بھی پھیلتے نظر آ رہے ہیں۔ اس ملک میں ایسے خاندان موجود ہیں جن میں مسلمان اور مسیحی برادری کے افراد موجود ہیں اور یہ ملک کی آبادی کا 23 فیصد حصہ ہیں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News