
معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ویج بورڈ کے اعلان سے صحافیوں کے حق کو حکومت تحفظ دینے جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے آٹھویں ویج بورڈ کا اعلان کرتے ہوئےئ کہا کہ آج پاکستان کی صحافتی تاریخ کا اہم دن ہے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات نے اپنے بیان میں کہا کہ انیس سال بعد آٹھویں ویج بورڈ کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خام نے صحافیوں کی فلاح وبہبود کے ساتھ وابستگی کا عزم ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے یہ بھی کہا کہ صحافیوں کی ٹریننگ،پیشہ وارانہ تربیت یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور حکومت صحافیوں کو حقوق دینے کیلئے میڈیا مالکان اور ورکرز کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہی ہے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ جسٹس حسنات شاہ نے ویج بورڈ کو حتمی شکل دینے کیلئے تمام صحافتی تنظیموں سے مشاورت کی جبکہ کوشش کی گئی ہے کہ موجودہ ویج بورڈ غیر متنازعہ ہو اور صحافی کی کم از کم تنخواہ کا حکومتی ملازمین کی کم از کم تنخواہ سے موازنہ کیا گیا۔
نیب نوٹس کو پرویز مشرف کے ساتھ جوڑنا ٹھیک نہیں، فردوس عاشق اعوان
فردوس عاشق اعوان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ویج بورڈ ایوارڈ میں صحافیوں کی تنخواہ میں اضافے کے حوالے سے بنچ مارک سیٹ کر دیا گیا ہے اور ویج بورڈ کے اعلان سے صحافیوں کے حق کو حکومت تحفظ دینے جا رہی ہے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ اشتہارات کو تنخواہوں کی ادائیگی سے منسلک کرنے کی تجویر زیر غور ہے اور اشتہارات کی نئی پالیسی کی نوک پلک سنوار کر جلد اعلان کریں گے۔
اس موقع پر چیئرمین ویج بورڈ ایوارڈ جسٹس حسنات احمد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ویج بورڈ ایوارڈ پر تمام تنظیموں نے اتفاق کیا ہے۔
جسٹس حسنات احمد خان نے یہ بھی کہا کہ 18 سال بعد غیر متنازعہ ویج بورڈ کا اعلان کیا جا رہا ہے اور اب ویج بورڈ پر عملدرآمد کرانا حکومت کا کام ہے۔
چیئرمین ویج بورڈ ایوارڈ جسٹس حسنات احمد خان نے مزید کہا کہ حکومت اشتہارات ان اخباروں کو دے جو ویج بورڈ پر عملدرامد کریں کیونکہ صحافیوں کی تنخواہیں قابلیت کے لحاظ سے بہت کم ہیں جبکہ پاکستان میں قانون موجود ہیں عملدرامد میں مسائل ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News