 
                                                                              آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کے لئے درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
زرائع کے مطابق درکواست میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے آرمی چیف کو دوسری مرتبہ مقرر کرنے کا فیصلہ ضمیر کے مطابق کیا اور 28 نومبر کو اٹارنی جنرل نے آرمی چیف کی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی عدالت میں پیش کیا گیا جس کے مطابق 28 نومبر کو سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی تعیناتی کو قانون سازی سے مشروط کر کے معاملہ نمٹادیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ دائرہ اختیار کے بغیر، غیر قانونی ہے اور اس فیصلے میں قانونی نکات سے صرف نظر کیا گیا، عدالت کے فیصلے میں سقوم موجود ہیں جبکہ ضرورت اس ضمر کی ہے کہ آرٹیکل 243 کی ذیلی شقوں کو ایک ساتھ پڑھا جانا چاہیے ۔
درخواست میں مزید بتایا گیا ہے کہ آرمی چیف کی توسیع کا معاملہ عدالت میں آنے پر پاکستان کے دشمن بہت خوش ہوئے ہیں جبکہ پلوامہ واقعہ کے بعد جنرل باجوہ کی کپتانی میں پاکستانی فوج کی تیاریاں منہ بولتا ثبوت ہیں۔
توسیع کا قانون نہ ہونا آئین کی خلاف ورزی ہے، چیف جسٹس
واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر تفصیلی تحریری فیصلہ سنایا گیا تھا جس کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے 3 سال کی مدت ملازمت میں توسیع کسی اہمیت کی حامل نہیں ہے۔
جاری کردہ فیصلے کے مطابق تاریخ میں پہلی مرتبہ آرمی چیف کی تعیناتی اور ریٹائرمنٹ کا معاملہ سامنے آیا تھا جبکہ آمی چیف کی مدت ملازمت کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے جبکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق وزیراعظم، صدر مملکت اور وزارت دفاع کی سمریاں بے معنی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 