وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ،اس دوران مشرق وسطی میں پائی جانے والی کشیدگی اور خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔
اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے اتفاق کیا کہ اس کشیدہ صورتحال کو قابو میں لانے کیلئے ، فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہو گا جبکہ خطے میں قیام امن کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا ۔
روسی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مشرق وسطی میں پائی جانے والی کشیدگی میں اضافہ،خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے، کشیدہ صورت حال کو قابو میں لانے کے لیے امریکا ایران کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کا اصولی موقف دہراتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان خطے میں کسی نئے تنازعہ میں فریق نہیں بنے گا اور نہ ہی پاکستان کی سرزمین کسی علاقائی و ہمسایہ ملک کے خلاف استعمال ہو گی ۔
شاہ محمود قریشی کے وزیراعظم کی ہدایت پر مختلف ممالک سے رابطے
خیال رہے کہ 3 جنوری 2020 کو ایران کے اہم ترین کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کی گاڑی کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ کے قریب امریکی صدر کے حکم پر نشانہ بنایا گیا اور ان کی گاڑی پر ڈرون کے ذریعے راکٹ فائر کیے گئے جس میں قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے۔
ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے تاریخی شہر قم کی جمکران مسجد میں انتقام کی علامت والا سرخ پرچم بھی لہرا دیا تھا۔
جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، ایران نے عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں پر راکٹوں سے حملہ کر کے امریکی فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
تاہم امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر جاری بیان میں ’سب اچھا ہے‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی اس پر اپنا بیان جری کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News