آج کل اکثر فونز کے ساتھ فاسٹ چارجنگ کی سہولت دی جاتی ہےجس کا مقصد فونز کی بیٹری کو تیزی سے چارج کیا جا سکے۔ہر کمپنی کے اس حوالے سے مختلف واٹ کے چارجر دستیاب ہیں۔
واضح رہے کہ عام چارجر 5 سے 10 واٹ آﺅٹ پٹ فراہم کرتا ہے جبکہ فاسٹ چارجر 8 گنا زیادہ کرنٹ فراہم کرسکتا ہے۔
ہواوے کا 10 واٹ/ 4A سپر چارج سے 40 واٹ کرنٹ ملتا ہے جبکہ کچھ کمپنیاں اس ٹیکنالوجی کو 100 واٹ تک بڑھانے پر کام کررہی ہیں۔
اہم سوال یہ ہے کہ کیا فاسٹ چارجنگ کے عمل سے فون کی بیٹری کی زندگی کو کم کرنے کا باعث تو نہیں بنتی ؟
ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق اگر چارجریا بیٹری الیکٹرونکس میں کوئی تیکنیکی مسئلہ نہ ہو تو فاسٹ چارجر کا استعمال بیٹری کو نقصان نہیں پہنچاتا۔
ماہرین کے مطابق فاسٹ چارجنگ بیٹریاں 2 مراحل میں کام کرتی ہیں، پہلے مرحلے میں خالی یا لگ بھگ خالی بیٹری کو زیادہ مقدار میں وولٹیج ملتی ہے یعنی اولین 10، 15 یا 30 منٹ میں بیٹری 50 سے 70 فیصد تک چارج ہوجاتی ہے-
لیکن دوسرے مرحلے میں باقی 20 سے 30 فیصد بیٹری چارج کرنے کا عمل سست ہوجاتا ہے اور احتیاط سے چارجنگ اسپیڈ کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔
اسمارٹ فون میں موجود بیٹری منیجمنٹ سسٹم چارج کے ان 2 مراحل کو باریکی سے دیکھتا ہے اور دوسرے مرحلے میں چارجنگ اسپیڈ کو سست کرکے بیٹری کو کرنٹ جذب کرنے کا وقت فراہم کرتا ہے اور مسائل سے بچاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News