
جراثیم سے محفوظ رہنے کا حل بھی دریافت ہو گیا جس کے لیے اب کسی دواؤں کی ضرورت نہیں۔
تفصیلات کے مطابق رائس یونیورسٹی کے سائنسداں، جیمز ٹور کی نگرانی میں ایک سالماتی ،مالیکیولرموٹر بنائی گئی ہے جو روشنی سے سرگرم ہوتی ہے، اگراس پر مناسب روشنی ڈالی جائے تو یہ ایک سیکنڈ میں 30 لاکھ مرتبہ گھومتی ہے۔،اس نینو ڈرل مشین کو جراثیم اور بیماری کے خلیات کے قریب لے جاکر انہیں باقاعدہ طبعی طور پر تباہ کیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ تجربہ گاہ میں نینوڈِرل مشین نے ایک منٹ میں کئی جراثیم اور بیکٹیریا کو ختم کیا کیونکہ نینوڈرل سے پانی میں موجود خردبینی کیڑوں، پلانکٹن اور دیگر حشرات کو مارا جاسکتا ہے۔
ا گرچہ یہ ڈرل مشین بہت چھوٹی ہے لیکن اتنی قوت ضرور رکھتی ہے کہ اس کا برما کسی خلئے کی دیوار میں سرایت کرکے اسے تباہ کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ ڈرل مشین نہ صرف چھوٹے کیڑوں اور پانی کے خردبینی جانداروں کو مارسکتی ہے بلکہ پورے جاندار کو بھی ہلاک کرسکتی ہے، جلد کے کینسر کی ابتدائی روک تھام میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ سائنسدانوں نینو موٹر کے تین مختلف ماڈل تیار کئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News