وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد حماد اظہر اور ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ میڈیا بریفنگ کے دوران اسد عمر نے کہا ہے کہاقتصادی رابطہ کمیٹی کے بعد وفاقی کابینہ نے بھی حکومت کے معاشی ریلیف پیکج کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے وفاقی کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ‘چند روز قبل حکومت نے معاشی ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا، گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پیکج کی منظوری دی تھی، آج کابینہ نے بھی اس پیکج کی منظوری دے دی ہے۔’
انہوں نے کہا کہ ‘اس پیکج میں دیہاڑی دار مزدوروں کے لیے 200 ارب روپے رکھے گئے ہیں، صنعتوں کے قرضوں کے سود کی ادائیگیوں کے لیے 6 ماہ کی تاخیر کے انتظامات کیے گئے ہیں، مستحق افراد کی تعداد بڑھانے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے 50 ارب روپے رکھے گئے ہیں، گندم کی خریداری کے لیے ریکارڈ 280 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی اور بجلی و گیس کے بلوں کی ادائیگی میں تاخیر کے لیے بندوبست کیا گیا ہے۔’
ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان آج کل لاک ڈاؤن کی صورتحال میں ہے، اس معاشی ریلیف پیکج کے ذریعے ہم نے اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہماری روز مرہ کی اشیا کی پیداوار اور ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔’
دوسری جانباسد عمر نے کہا کہ ‘موجودہ صورتحال میں عالمی قیادت کو جو فیصلے کرنے ہیں وہ یہ کیسے توازن پیدا کیا جائے، ایک طرف آپ کو بیماری کو پھیلنے سے روکنا ہے اور دوسرا یہ اس سے کہیں ایسی صورتحال نہ پیدا ہو کہ لوگوں پر معاشی دباؤ بڑھے اور معاشرے میں بھوک اور افلاس پھیل جائے۔’
انہوں نے کہا کہ ‘کابینہ میں اس پر بھی ہوئی کہ وہ شہری جو کورونا وائرس کا شکار ہوجاتے ہیں ہم نے وہ ماحول نہیں بنانا جس سے وہ معاشرے کے مجرم لگیں، یہ اخلاقی طور پر غلط بات ہے دوسرا اس سے یہ خطرہ بھی پیدا ہورہا ہے کہ لوگ پھر بتائیں گے نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
