
کورونا وائرس کی ویکسین بہت جلد تھائی لینڈ میں بننے والی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ تھائی ویکسین کم از کم 100 ویکسینز میں سے ایک ہے۔
خیال رہے کہ تھائی لینڈ کے سائنس دانوں نے پیر کو بندروں کو کو وِڈ 19 ویکسین کی دوسری تجرباتی ڈوز دے دی.
تاہم اب انھیں اب ایک اور مثبت نتیجے کا انتظار ہے جس کے بعد اکتوبر کے آغاز میں انسانوں پر کلینیکل ٹرائلز شروع ہونے کا راستہ ہموار ہوگا۔
اہم بات یہ ہے کہ تھائی حکومت اس ویکسین کی تیاری کا خرچ اٹھا رہی ہے۔
یہ امید بھی کی جا رہی ہے کہ اگلے سال تک مقامی سطح پر ایک سستی ویکسین تیار ہو جائے گی۔
محققین جن بندروں پر تجربات کر رہے ہیں انھیں تین گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ان گروپس میں سے ایک کو ہائی ڈوز دی گئی ہے، دوسرے گروپ کو کم طاقت کی ڈوز دی گئی ہے جب کہ تیسرے گروپ کو کوئی ڈوز نہیں دی گئی۔
انھیں مجموعی طور پر تین انجیکشن دیے جا رہے ہیں، اور ہر مہینے میں ایک انجیکشن۔
بندروں کو پہلی ڈوز 23 مئی کو دی گئی تھی، جس کے نتائج بہت مثبت آئے تھے۔
اس حوالے سے ویکسین ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہائی ڈوز گروپ میں ایک بندر اور کم ڈوز گروپ میں 3 بندروں پر اس کا نتیجہ نہایت متاثر کن تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اگر دوسری ڈوز کا نتیجہ بھی ایسا ہی نکلا تو انسانی آزمائش کے لیے پروگرام کے تحت 10 ہزار ڈوز کی تیاری کا آرڈر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اب تک دنیا بھر میں 4 لاکھ 74 ہزار 954 افراد جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ 92 لاکھ 14 ہزار 500 افراد وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ بینکاک کی یونی ورسٹی Chulalongkorn کے کرونا ویکسین ڈویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کیاٹ رُگز رنتھم نے میڈیا کو بتایا کہ ہم ایک بار پھر امیون ریسپانس کا تجزیہ کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News