
عالمی وبا کورونا کی ویکسین برطانوی ماہرین نے تیار کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس دوا کے بارے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ تشویشناک مریضوں کو نئی زندگی دے سکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کرونا وائرس انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد مدافعتی نظام کو مکمل تباہ کردیتا ہے۔
بین الاقوامی طبی ماہرین کے مطابق اس وجہ سے نظام تنفس پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا کے مریضوں کو سانس لینے میں اس لیے مشکل ہوتی ہے کیونکہ کرونا پھیپھڑوں پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق شعبہ طب کی زبان میں اس کیفیت کو ’کائن اسٹورم‘ بھی کہتے ہیں۔
خیال رہے کہ طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ متاثرہ شخص وائرس کی وجہ سے نہیں مرتا بلکہ کرونا جسم میں داخل ہوکر شدید ردعمل دیتا ہے جس کی وجہ سے اُس کی موت واقع ہوتی ہے۔طبی ماہرین نے کرونا کے مریضوں کے لیے جو دوا تلاش کی اُس کا نام ڈیکسا میتھاسون ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ دوا کو پہلی بار 1957 میں تیار کیا گیا اورچار سال کے تجربے کے بعد اس کے استعمال کی منظوری دی گئی۔
ڈیکسا میتھاسون انسانی جسم کے مدافعتی نظام سے خارج ہونے والے مضر مادوں کو کنٹرول کرتی ہے اور یہ آنتوں سمیت جسم کے دیگر اندورنی حصوں میں ہونے والی سوزش کو بھی ختم کرتی ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی ماہرین نے کورونا مریضوں پر مارچ کے ابتدا میں یہ دوا استعمال کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News