
جہاں عالمی وبا کورونا سے محفوظ رہنے کے لیے سینی ٹائزر کے استعمال کی تاقید کی جاتی ہے تا کہ اس کے استعمال کی مدد سے اس وبا سے خود کومحفوظ رکھا جا سکے وہیں اس کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔
نئی تحقیق نے سب کے ہوش اڑادیئے ہیں، یہ تحقیق امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کی ہے۔
انہوں نے اس تحقیق کے بارے میں تمام لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے بتایا کہ ہینڈ سینی ٹائزرکا استعمال صحت کے حوالے بے حد نقصان دہ بھی ہے۔
فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے بتایا کہ تمام ہی قسم کے سینی ٹائزر مفید نہیں ہوتے بلکہ کچھ مضر صحت بھی ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے ملک میں زیر استعمال ایک میکسیکن کمپنی کے 9 سینی ٹائزرز کو غیر معیاری قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کردی ہے اور کمپنی کو تمام اسٹاک 17 جون تک واپس اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔
ایف ڈی اے نے ان پروڈکٹس میں میتھانول کی موجودگی کا انکشاف کرتے ہوئے صارفین کو خبردار کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جن سینی ٹائزرز میں میتھانول کا بے دریغ استعمال کیا گیا ہو اس سے متلی، الٹی، سر درد، دھندلا دکھنا، بینائی کا کھو جانا، مرگی کے دورے اور کوما ہو سکتا ہے اور اعصابی نظام پر شدید مضر اثرات ہوسکتے ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں ہینڈ سینی ٹائزر کی فروخت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ پروڈکٹ استعمال کرنے سے قبل صارفین اس میں شامل اجزا اور ان کے تناسب کو نہیں پڑھتے اور نقصان اٹھا لیتے ہیں۔
انہوں نے تاقید کی ہے کہ سینی ٹائزر ہمیشہ اچھی اور قابل بھروسہ کمپنی کا خریدیں.
واضح رہے امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ کوشش کریں سینی ٹائزر صرف وہاں استعمال کریں جہاں ہاتھوں کو بیس سیکنڈ تک دھونے کے لیے صابن دستیاب نہ ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News