
کےالیکٹرک نے اتوار کا دن بھی کراچی والوں کے لیے عذاب کا دن بنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ جاری، کے الیکٹرک کے سی ای او کے دعویٰ بھی جھوٹے نکلے۔
علاقہ مکیں کا کہنا ہے کہ گلشن اقبال کے بلاک ایک 2 اور تین میں شام 5 بجے سے بجلی بند ہے جبکہ ماڈل کالونی کے علاقوں میں بھی بجلی بند ہے۔
علاقہ مکیں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسکیم 33 کے علاقوں میں صبح 10 بجے سے بجلی نہیں، نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف علاقوں میں بھی شام 6 بجے سے بجلی بند ہے۔
علاقہ مکیں نے کہا کہ گلستان جوہر، ملیر، لیاری، معمار، ناظم آباد، طارق روڈ، بہادر آباد، مسکن چورنگی کے مختلف علاقوں میں بھی صبح سے بجلی کی آنکھ مچولی جاری جبکہ ڈیفنس کلفٹن کے مختلف بلاکس میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔
کےالیکٹرک کے لئے فی یونٹ بجلی میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری
شہریوں نے شکایت کی کہ چھٹی والے دن صنعتیں بند ہوتی ہیں، اسکے باوجود بجلی بند، کے الیکٹرک نے جینا حرام کردیا جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں کم اور زیادہ وولٹیج کی بھی شکایات ہیں۔
کراچی والوں نے حکومت سے اپیل کی کہ کے الیکٹرک کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لیا جائے جبکہ وزیراعظم اور چیف جسٹس کے الیکٹرک کی کراچی والوں کے ساتھ ذیادتی کا نوٹس لیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 21 نومبر کو بھی نیپرا نے بجلی ایک روپے 82 پیسے فی یونٹ مہنگی کی تھی، جس سے بجلی صارفین پر 24 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا تھا، نیپرا حکام کے مطابق یہ اضافہ بھی ستمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا تھا۔ صافین کو رواں ماہ کے بلوں میں اضافی رقم ادا کرنی پڑی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News