
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت میں اپیکس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا ہے۔
اپیکس کمیٹی اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کی 16 پوائنٹس پر عمل درآمد پر بریفنگ دی گئی جبکہ موٹر سائیکلز میں ٹریکر کے معاملے پر آئی جی سندھ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ کی جانب سے بریفنگ بھی دی گئی ہے۔
اجلاس کے دوران اسٹریٹ کرائم پر قانون سازی پر سیکریٹری قانون کی جانب سے بھی بریفنگ جاری کی گئی ہے۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا ہے کہ سندھ میں 8195 مدارس اور امام بارگاہیں ہیں جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ میں مدارس تعلیمی اداروں کے طور پر رجسٹر کیا جائیگا۔
اپیکس کمیٹی اجلاس کے اس ٖفیصلے کے بعد اب مدارس محکمہ تعلیم رجسٹر کرے گی۔
اجلاس میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کے حوالے سے قانون سازی کی تیاری پر کام جاری ہے اور نئے قانون کی تیاری کے لیے ہائی کورٹ سے مشاورت جاری ہے۔
اس ضمن میں وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ نئے قانون جب تک بنے موجودہ قانون کے تحت کرائم کیسز ڈیل کیے جائیں کیونکہ صرف قانون بنانا کافی نہیں بلکہ اس پر مکمل عملدرآمد ضروری ہے۔
مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائمز کے کیسز ایسے بنائے جائیں تاکہ ملزمان کو سزا ہو کیونکہ عموماً کیسز کو کمزور بنایا جاتا ہے جس کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد آزاد ہوجاتے ہیں۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے چالان بہتر انداز میں بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہائی کورٹ سے درخواست کی جائے کہ اسٹریٹ کرائم کی سنائی کے لیے الگ جج تقرر کیا جائے۔
اجلاس کی بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ سی پیک کے 12 پروجیکٹس سندھ میں جاری ہیں جن میں 2500 چائینیز کام کررہے ہیں اور اس ضمن میں سی پیک پروجیکٹس کے اسٹاف کو مکمل سیکوریٹی دی جارہی ہے اور ان چائینیز اسٹاف کی سیکورٹی پر 4500 کے قریب اہلکار کام کررہے ہیں۔
اجلاس میں صوبائی وزراء ناصر شاہ، وزیراعلی سندھ کے مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، ڈی جی رینجرز، آئی سندھ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری، سیکرٹری داخلہ، کمشنر کراچی اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News