
بیروت دھماکے کے بعد غصے میں بپھرے عوام نے پارلیمنٹ کے قریب مظاہرہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق شہری تنظیموں اور سوسائٹیز کی جانب سے سامنے آنی والی کال میں عوام بیروت کے وسط میں الشہداء اسکوائر پر عوام کی بڑی تعداد جمع ہوئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہرین نے پارلیمنٹ کا گھیرائو کیا اور کئی مقامات پر توڑپھوڑ بھی کی۔
بیروت لبنان کے دارالحکومت بیروت میں دھماکوں کے بعد حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے ۔
یاد رہے چار اگست کی شام خطرناک دھماکے نے لبنان میں قیامت برپا کر دی تھی اور چند لمحوں میں ہنستا بستا شہر قبرستان کا منظر پیش کرنے لگا۔
بیروت بندرگاہ میں دھماکہ ویئر ہائوس میں رکھے ہزاروں کلوگرام دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوا تھا۔
حکومت مخالف مظاہروں میں شامل عوام کا کہنا ہے کہ بیروت دھماکہ حکومت کی غفلت کا نتیجہ ہے۔
اس ہی حوالے سے مظاہرین نے وزیراعظم حسن دائب سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق پولیس کا آنسو گیس کا استعمال پولیس سے جھڑپ مشتعل اور پولیس پر پھتراؤ کیا گیا۔
لبنان کے وزیر انصاف پر بیروت میں مظاہرین نے پانی کی بوتلیں بھی پھینکی۔ وزیر انصاف کو مظاہرین نے سڑک پر گھیرتے ہوئے ان پر پانی پھینکا۔
یاد رہے کہ 4 اگست کی سہ پہر ہونے والےدھماکے سےمرنے والوں کی تعداد 158 تک پہنچ گئی ہے، حادثے سے ملک کو 15 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
لبنانی وزیر انصاف نجم ہجوم سے بات کرنے کی کوشش کررہے تھے لیکن مظاہرین کے رد عمل نے انہیں بات کیے بغیر واپس جانے پر مجبور کر دیا۔
فرانس کے صدر ایمانوویل میکرون پہلے عالمی رہنما ہیں جنہوں نے بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کے بعد بیروت کا دورہ کی اور میکرون نے امدادی سرگرمیوں میں شریک عوام سے ملاقات بھی کی ہے۔
عوام نے حکومت کے خلاف غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے فرانسیسی صدر سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
اس موقع پر میکرون کا کہنا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں فرانس لبنان کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
فرانسیسی صدر عمانویل میکرون جمعرات کے روز لبنان کے دارالحکومت بیروت پہنچ گئے اور انہوں نے دو روز قبل تباہ کن زور دار دھماکے کے نتیجے میں شہر میں ہونے والی تباہ کاریوں کا بچشم خود جائزہ لیا ہے۔
ملک میں خوراک لانے والی واحد بندر گاہ تبا ہ ہوگئی۔ ہسپتالوں میں مریضوں کی گنجائش ختم ہوچکی ہے۔
خیال رہے کہ بیروت کے عوام سب کچھ کھو چکے ہیں، اب تک پہنچنے والی عالمی امداد ناکافی ہےاورہسپتالوں میں گنجائش سے کئی گنا زیادہ زخمی موجود ہی بین الاقوامی این جی اوز نے عالمی برادری سے مزید امداد کی اپیل کردی۔
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے لبنان کے وزیر خارجہ کو فون کر کے بیروت سانحے پر حکومت پاکستان اور قوم کی طرف سے تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا بیروت دھماکوں اور شدید جانی و مالی نقصان پر دل گرفتہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں اپنے لبنانی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے، اس المناک سانحے میں لبنان کی حکومت اور عوام کا عزم و حوصلہ قابلِ تحسین ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے حالات معمول پر آنے کے بعد جلد ملاقات پر اتفاق کیا۔
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے لبنان کی نیشنل اسمبلی کی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
سپیکر نے بیروت المناک حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔
جبکہ نیشنل اسمبلی لبنان کی صدر نبیہہ مصطفی بیری نے سپیکر قومی اسمبلی کا شکریہ ادا کیا۔
بیروت میں قائم مقام فوجی عدالت کے کمشنر فادی العقیقی نے بیروت پورٹ کے عہدیداروں سمیت 16 افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ مظاہرین کا تمام ذمے داران کے احتساب اور وزیر اعظم اور صدر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News