
ایلون مسک کی کمپنی نیورلنک انسانی دماغ اور کمپیوٹر کو براہ راست منسلک کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حیران کن منصوبوں میں شامل ایک انوکھی ڈیوائس کا مظاہرہ 28 اگست کو کرنے والے ہیں۔
اس ٹیکنالوجی کی آزمائش جمعہ (28 اگست) کو ہونی ہے جس میں ایک روبوٹ کو شامل کیا گیا جائے گا۔
Live webcast of working @Neuralink device
Friday 3pm Pacific https://t.co/PouLbrGzFUAdvertisement— Elon Musk (@elonmusk) August 26, 2020
یاد رہے کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر پر کئی پیغامات میں بتایا کہ رئیل ٹائم میں روبوٹ اور ‘نیورونز فائرنگ’ کا مظاہر کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس ٹیکنالوجی کا مقصد دماغی اور ریڑھ کی ہڈی کی انجری یا پیدائشی نقائض کے شکار افراد کو فون یا کمپیوٹر اپنے ذہن سے کنٹرول کرنے میں مدد دینا ہے۔
دوسری جانب اس ٹیکنالوجی کا مقصد ڈیجیٹل سپرانٹیلی جنس لیئر کو تشکیل دینا ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ انسانوں کو مصنوعی ذہانت سے منسلک کردیا جائے، جو اس لیے حیران کن ہے کیونکہ ایلون مسک آرٹی فیشل انٹیلی جنس کو ماضی میں انسانیت کے لیے خطرہ قرار دے چکے ہیں۔
قابلِ غور بات یہ ہے کہ یہ ڈیوائس 3 ہزار سے زائد الیکٹروڈز پر مبنی ہے جو انسانی بال سے بھی پتلے دھاگوں سے منسلک ہیں اور ایک ہزار دماغی نیورونز کو مانیٹر کرسکتے ہیں۔
اس حوالے سے امریکا کی پٹسبرگ یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر جینیفر کولنگر نے بتایا کہ ایلون مسک جو کررہے ہیں وہ میڈیکل ٹیکنالوجی کے شعبے میں صحیح معنوں میں حیران کن ٹیکنالوجی کا اضافہ ہے۔
واضح رہے کہ انہوں نے کہا نیورلنک کے پاس وسائل کی کمی نہیں اور سائنسدانوں سمیت دیگر ماہرین کی ٹیم ہے جو ایک مقصد کے لیے کام کررہی ہے، جو کامیابی کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News