جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا مقصد آزاد جمہوری فضاؤں کو بحال کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے باغ جناح کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ18 اکتوبرکے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں ڈرایادھمکایا گیا،لالچ دی گئی لیکن ہم ڈرنے والے نہیں اور ہم اپنے موقف پرقائم ہیں، کراچی سے ہم نے آزادی مارچ کا آغاز کیا اور آپ نے خلوص سے ہمار اساتھ دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ جب بات کرتا ہے تو کوئی نہ کوئی بونگی مار دیتا ہے، کہنا یہ چاہتا کہ اسمبلی کی ممبر شپ کیسی حاصل کی جبکہ ہمیں مجبورکیا جارہا ہے کہ ہم دھاندلی کے نتیجےمیں قائم حکومت کوتسلیم کرلیں۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ دنیا بھرمیں ریاست کی بقا کا دارومدار اقتصادی اور معاشی قوت پر ہوتا ہے لیکن حکومت ان نا اہلوں کو ملی، انہوں نے پہلے مالی سال میں ایک اعشاریہ 6فیصد پر لے ائے۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ ہم اس حکومت کوتسلیم کرلیں کیونکہ جب معیشت تباہ ہوتی ہے توملک تباہ ہوجاتے ہیں اور ریاست اپنا وجود کھو بیٹھتی ہے۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کاخواب 26لاکھ نوجوانوں کی بیروزگاری پرختم ہوا، ان کو بیروزگار کرنا آتا ہے روزگار دینا نہیں آتا جبکہ ان کو بے گھرکرنا آتا ہے،گھر دینا نہیں آتا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت نے عام افراد کی قوت خرید ختم کردی ہے لیکن دنیا میں انقلاب دولت مند نہیں لائے،انقلاب غریب لاتے ہیں اور انقلاب آکر رہیگا۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ آج یہ لوگ جمہوریت کی جنگ کررہے ہیں، جس قوت نے کہا کہ اس حکومت کو تسلیم کرلیں تو ہم آپ سے تسلیم کرائیں گے کہ غلطی ہوئی ہے آئندہ یہ غلطی نہیں دھرائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سب دوستوں کو معلوم ہے ایک کڑور نوجوانوں کو نوکریاں دینے کا خواب چھ لاکھ کی نوکریاں ختم کرگیا اس لئے میں آج صرف کراچی والوں سے بات کرنا چاہتا ہوں، میرے نوجوانوں کو سوچنا چاہیے تھا آنکھیں بند کرکے ایسے لوگوں پر اعتبار کیوں کیا۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاروں صوبوں میں آل پارٹیز کانفرنس کر چکے ہیں جبکہ اگر سندھ اور بلوچستان کے جزائر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو یہ تسلیم نہیں کریں گے جبکہ سندھ کو تقسیم کرنے کوشش کی جاتی ہے لیکن اگر سندھ کے عوام نہیں چاہتے تو کسی کا باپ بھی سندھ کو تقسیم نہیں کرسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
