حکومت مخالف جماعتوں کے زیر اہتمام حکومت مخالف تحریک (پی ڈی ایم) کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے جس میں اپوزیشن لیڈر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان سمیت تمام اراکین شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے گوجرانوالہ اور کراچی کے بعد اب کوئٹہ میں حکومت مخالف تحریک کا جلسہ کیا جارہا ہے جس کے لئے کارکنوں کی بڑی تعداد ایوب اسٹیڈیم کے فٹ بال گراوَنڈ میں پہنچ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق جلسے کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اور ایف سی سمیت چار ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔
کوئٹہ بھر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اور بینرز آویزاں کر دیے گئے ہیں۔
پاکستان اور بلوچستان کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا ہے، مریم نواز

مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان اور بلوچستان کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے گوجرانوالہ اور کراچی کے بعد آج کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں نے شاندار استقبال کیا، شاندار استقبال پر کوئٹہ کےعوام کی مشکور ہوں۔
اپنے بیان میں مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ جتنی محبت مجھے پنجاب کےعوام سے ہے اس سے زیادہ مجھے بلوچستان کےعوام سے ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ کٹھ پتلیوں کا کھیل اب ختم ہونے کو ہے جبکہ پاکستان اور بلوچستان کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا ہے، یہاں بغاوت اور غداری کے سرٹیفکیٹ نہیں بٹیں گے۔
مسلم لیگ ن کی رہنما کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نے کہا کہ حلف کی پاسداری کرو، قانون کا احترام کرو لیکن قائد اعظم کی تعلیمات کو مٹی میں ملا دیا گیا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ بلوچستان کے حال کی یہی وجہ ہے کہ ووٹ کو عزت نہیں ملی جبکہ حکومت اسکی بنتی ہےجس کی باگ دوڑکسی اورکےہاتھ میں ہوتی ہے جبکہ پالیسیاں بنانا تمہارا کام نہیں، پالیسیاں بنانا عوامی نمائندوں کا کام ہے۔
مسلم لیگ ن کی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ریاست کےاوپرریاست مت بناؤ،عوامی حقوق پرڈاکےمت ڈالو، اپنےحلف اورآئین کی پاسداری کرو اور سیاست سےدورہوجاؤ۔
مریم نوازکا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ماں یاباپ کےنام سےپارٹی بنتی ہے،ایسی پارٹی ایک بچےکوجنم دیتی ہےجواگلےدن وزیراعلیٰ بنادیاجاتاہے۔
مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ معلوم ہے یہاں سے نوجوانوں کو اٹھالیا جاتا ہے، سوچیں کیا گزرتی ہے جب والدین کے بیٹےغائب ہوجاتےہیں جبکہ کبھی نوجوانوں کی لاشیں ملتی ہیں۔
مریم نواز نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہوش کےناخن لیں،اپنےلوگوں سےسوتیلوں جیساسلوک نہ کریں
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے مزید کہا کہ حکومت نےبلوچستان کےطلباکیلئےاسکالرشپ کاپروگرام ختم کردیا، امید کرتی ہوں ان طلبا کی اسکالرشپس بحال ہوں گی۔
ملک کی ساری جمہوری جماعتیں ایک پیج پرہیں،بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملک کی ساری جمہوری جماعتیں نہ صرف اسٹیج پرہیں بلکہ ایک پیج پرہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے گوجرانوالہ اور کراچی کے بعد آج کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آگے دو قدم بڑھ سکتے ہیں ، لیکن پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم سے پیچھے نہیں ہٹےگی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ بہادر ہیں، اپنے حقوق لینا جانتے ہیں جبکہ بلوچستان کے لوگوں نے حقوق کیلیے اپنا خون دیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ عوام کوئٹہ،کراچی یا گوجرانوالہ کے ہوں،عوام جمہوریت چاہتےہیں،عوام اپنی زمین اور وسائل کا مالک ہونے کی آزادی چاہتے ہیں جبکہ عوام بولنے اور سانس لینے کی اجازت چاہتے ہیں، یہ کس قسم کی آزادی ہےنا عوام آزاد، نا سیاست آزاد۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ملک کی ساری جمہوری جماعتیں ایک پیج پرہیں، باقی سب کوبھی اب اس پیج پر آناپڑےگاورنہ سب کوگھر جانا پڑے گا۔
بلاول بھٹو زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ کو سوچنا سمجھنا چاہیے، گوادر، گلگت بلتستان کے بغیرکوئی سی پیک نہیں بنتا ،آج سی پیک کو گیم چینجر کہتے ہیں جبکہ سی پیک کے قیام کےلئے صدر زرداری نے چار چار سال تک محنت کی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ سی پیک منصوبہ احساس محرومی دور کرنے اور معاشی ترقی کیلئے تھا، اگر ہم چاہتے ہیں کہ سی پیک کامنصوبہ کامیاب ہو تو ہمیں مقامی لوگوں کوسی پیک کافائدہ پہنچانا پڑے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے بلوچستان کو کچھ نہیں دیا جبکہ آج بلوچستان کےعوام کوکیوں محسوس ہورہاہےکہ سی پیک میں ان کیلئے کوئی فائدہ نہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ تھر کول منصوبے میں 71فیصد کام کرنے والےوہیں کے ہی مقامی ہیں جبکہ ہم نےتھرکول منصوبےمیں پوری کوشش کی کہ سب سے پہلے مقامی افراد کوفائدہ ہو۔
کوئی مائی کالعل بلوچستان کےحقوق پرقبضہ کرنے کا نہ سوچے، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کوئی مائی کالعل بلوچستان کےحقوق اورملکیت پرقبضہ کرنے کا نہ سوچے۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گوجرانوالہ اور کراچی کے بعد آج کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کا آج تیسرا بڑا جلسہ ہے، ایسا جلسہ منعقد کرنے پر کوئٹہ کےلوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ مریم اور صفدر کیساتھ پیش آئے واقعے کو اخلاقی دیوالیہ پن قراردیتا ہوں جبکہ ایک مہمان کوایئر پورٹ پرروکا گیا، ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ کہتے ہیں مزار قائد پرنعرے لگائےتھے، یہ توجرم ہے،اس پر تو کارروائی کی جاتی ہے، جب لاہورکی مسجد میں فلم بندی ہوئی تو آپ کوحرمت نظرنہیں آتی۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ واضح طور پراعلان کررہا ہےکہ پاکستان پی ڈی ایم کاموقف درست ہے جبکہ عدالتی فیصلے کے بعد آپ کے پاس حکومت میں رہنے کا جواز ہی نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان کےایک مہمان کو گرفتار کرنا یہ صوبے کی روایات اور مہمانداری کیخلاف ہے، کوئی مائی کالعل بلوچستان کےحقوق اورملکیت پرقبضہ کرنے کا نہ سوچے۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ سندھ ہو یا بلوچستان ، جزائر پر سندھ اوربلوچستان کاحق ہے، ہم 18ویں ترمیم اوراین ایف سی ایورڈ میں تبدیلی نہیں ہونےدینگے۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ یہ حکمران جعلی تھے اور جعلی ہیں جبکہ ان جعلی حکمرانوں کیخلاف ہماری تحریک اور بھی تیز ہوگی۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اب معاشی لحاظ سے کنگال ہوچکاہے، آج پاکستان کی معیشت حکومت نے تباہ و برباد کردی ہے،اس وقت بھی کہا تھا ملک مزید ان کے حوالے نہ کرو، مزید معیشت تباہ ہوگی۔
مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان نےجس طرح آزادی مارچ میں ساتھ دیا وہ مجھ پر قرض ہے، کوئی مائی کالعل نہ سوچے کہ چھوٹےصوبوں کےحقوق پرقبضہ کی کوشش کرینگے۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ ان میں تھوڑی سےغیرت ہےتوانہیں چلوبھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے جبکہ اگر کچھ بھی اخلاقی اقدارموجودہیں تووزیراعظم اورصدر کےاقتدار میں رہنےکا کوئی جواز نہیں ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ فرانس اور ڈنمارک نے بڑا جرم کیا ہے، فرانس میں گستاخانہ خاکوں سےمسلمانوں کےجذبات مجروح ہوئے جبکہ ہم فرانس اور ڈنمارک کوپیغام دیتے ہیں کہ توہین آمیزخاکوں کی سنگین الفاظ کی مذمت کرتے ہیں۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ بتانا چاہتے ہیں مسلمان پرامن قوم ہیں لیکن ایسے ناپاک اقدامات فوری طور پر روکے جائیں کیونکہ جب ایسے ناپاک اقدامات ہوں گے تو یاد رکھو ردعمل بھی آئے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
