
چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کے پراسیکیوشن ڈویژن کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ نیب کا پراسیکیوشن ڈویژن نیب ہیڈکوارٹر کے آپریشنز ڈویژن کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ نیب کے آپریشنز ڈویژن اور نیب کے تمام ریجنل بیوروز کو قانونی معاونت حاصل ہو۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ احتساب عدالت سکھر نے ریفرنس نمبر 08/2019کا فیصلہ سنایاہے جس کے تحت ملزمان طفیل احمد اور وقار احمد کو بالترتیب 10 سال اور 8 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ احتساب عدالت کوئٹہ نے ریفرنس نمبر12/2015 کا فیصلہ سنایا ہے جس کے تحت ملزمان بابر تحسین ، خالد اکرم اور جاوید اکرم کو 10 دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ ہر ایک کو51.745 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ احتساب عدالت کراچی نے ریفرنس 01/2018 کا فیصلہ سنایا ہے جس کے تحت واجد علی کو 6 سال قید اور30 ملین روپے کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ احتساب عدالت لاہور نے ریفرنس نمبر 50/2014, 51/2014, 52/2014, 53/2014 اور54/2014 کا فیصلہ سنایا ہے جس کے تحت مرکزی ملزم نذیر احمد خان کو ہر مقدمے میں واجب الادا رقم کے مجموعی جرمانے کے ساتھ ساتھ 5 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ احتساب عدالت کراچی نے ریفرنس نمبر 16/2017میں ملزمان شاہد رضا شاہ ، واحد بخش ، زمان جوکھیو ، لال محمد ، افضل حسین ، سالک نوخریچ اور عبد العزیزکو دس دس سال قید کے ساتھ ساتھ ہر ایک کو 5ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب سب کے لئے احتساب کی پالیسی اپناتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب کے تمام عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ قانون کے مطابق ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مکمل تیاری کے ساتھ نیب کے احتساب عدالتوں میں زیر سماعت کیسز کی بھرپور طریقے سے پیروی کے لئے اپنی کوششیں کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News