
حکومت مخالف جماعتوں کے زیر اہتمام حکومت مخالف تحریک (پی ڈی ایم) کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے جس میں اپوزیشن لیڈر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان سمیت تمام اراکین شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے گوجرانوالہ ،کراچی اور کوئٹہ کے بعد اب پشارو میں حکومت مخالف تحریک کا جلسہ کیا جارہا ہے جس کے لئے کارکنوں کی بڑی تعداد کبوتر چوک میں جلسے کےلیے پہنچ گئی ہے۔
پشاورجلسہ گاہ کے اطراف میں سیکیورٹی کی خاطر موبائل سروس جزوی بند کر دی گئی ہے جبکہ جلسہ گاہ کو جانے والے مختلف روڈ بھی بند ہیں۔
ذرائع کے مطابق دلزاک روڈ،رنگ روڈ اور دیگر سڑکیں بند کر دی گئیں ہیں۔
پشاور کا جلسہ حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہے، بلاول بھٹو
چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پشاور کا جلسہ حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہے۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پختونخوا کے عوام کو لاوارث چھوڑا گیا ہے جبکہ پورے پختونخوا کا مطالبہ ہے کہ گو عمران گو۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے ملک کو بحران در بحران کا سامنا ہے جبکہ یہ نالائق حکومت پختونخوا کو وسائل کا حق نہیں دے رہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پی ڈی ایم جلسے میں حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت میں اتنی ہمت نہیں کہ دہشتگردوں کے خلاف آواز اٹھائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کی نالائقی کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں جبکہ پختونخوا کے عوام نے امن کے لئے قربانیاں دیں لیکن سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی حکومت ان قربانیوں کو ضائع کرنے کے در پہ ہے۔
چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے اے پی ایس کے بچوں کے قاتلوں کو این آر او دیا جبکہ یہ گڈ اور بیڈ طالبان کھیل رہے ہیں، ان بزدلوں نے تو دہشت گردوں کے خلاف آواز نہیں اٹھائی لہذا ان کٹھ پتلیوں کو حکومت کی اجازت نہیں دے سکتے۔
آج حکمران اور ان کے پشتی بان بوکھلائے ہیں، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج حکمران اور ان کے پشتی بان بوکھلائے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے جلسے نے دھاندلی سے آئی حکومت کو مسترد کر دیا ہے۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ افسوس مریم نواز دادی کی وفات کی وجہ سے خطاب نہیں کر سکی، نواز شریف، شہباز شریف اور پورے خاندان سے تعزیت کرتا ہوں جبکہ علامہ خادم حسین رضوی کی وفات پر بھی تعزیت کرتا ہوں۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ عمران خان پاکستان کا گوروا چوف بننا چاہتا ہے، ہم نے اعلان جنگ کیا ہے، ان کے قلعے کو فتح کرنا ہے جبکہ میدان جنگ میں پیچھے ہٹنا گناہ کبیرہ یے۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ریاست کا دارومدار مستحکم معیشت پر ہے لیکن موجودہ حکومت نے دو سال میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کا گوروا چوف بننا چاہتا ہے،وہ جو نامعلوم ہے وہ ہم سب کو معلوم ہے جبکہ دھاندلی کرنے والا بھی ہمیں معلوم ہے اور تمام جماعتوں نے بھی انتخابات میں دھاندلی پر اتفاق کیا۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ آج ہمارے ساتھ کوئی ملک تعلقات پر تیار نہیں، آج افغانستان پاکستان سے مایوس ہے ، چین کی ستر ارب ڈالر کی سرمایہ کاری تباہ کر دی گئی جبکہ ایران بھارت کی لابی میں چلا گیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیان میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم تمھارے این آر او پر لعنت بھیجتے ہیں، ہم عمران خان کو این آر او نہیں دیں گے۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کشمیر کے سوداگر بنے اور اس کو بیچا اور آج کشمیر پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہو، آج پاکستان میں خون اور زہر کی نہریں بہہ رہی ہیں جبکہ یہ حکومت اور اس کی داخلہ و خارجہ پالیسیاں بھی ناکام ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیر کمیٹی کا چئیرمین رہا ہوں اندر کی باتیں جانتا ہوں، کشمیر پر تمھارے ارادے بھی جانتا ہوں، تم کشمیریوں کی ستر سالہ قربانیوں کا مذاق اڑایا ہے۔
جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اس ملک کو حقیقی جمہوری فلاحی اور پارلیمانی پاکستان بنائیں گے اور ہم اپنی منزل کو پا کر رہیں گے۔
یاد رہے اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہی پی ڈی ایم ہے جو سخت لاک ڈاؤن چاہتی تھی، پہلے یہ حکومت پر تنقید کرتے تھے، اب لوگوں کی صحت کے ساتھ لاپروائی کا سیاسی کھیل کھیل رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کورونا پر عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کی جارہی ہے، جلسہ ایسے وقت کیا جارہا جب کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News