
پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا اصل ہدف حقیقی، آئینی اور جمہوری نظام کی بحالی ہے، ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے شرکت کی جبکہ نوازشریف اور آصف زرداری نے بذریعہ ویڈیو لنک جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے دیگر قائدین نے اجلاس میں شرکت کی۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا جبکہ مریم نواز اور شوہر کے ساتھ کراچی میں پیش آنے والے واقعے اور آئی جی کے ساتھ جو کچھ ہوا اُس کی بھی مذمت کی گئی۔
پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر نے کہا کہ اجلاس میں وزیرداخلہ اعجاز شاہ کے بیان پر شدید احتجاج کیا گیا اور اُن کے بیان کو دھمکی کے طور پر دیکھا گیا، ماضی میں اےاین پی رہنماؤں کوقتل کیا گیا۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اب دھمکی دی جارہی ہے کہ ایسامسلم لیگ ن کے ساتھ بھی ایسا ہوسکتا ہے، اگر کوئی حادثہ ہوا تو اصل دہشت گرد کے لیے تحقیق کی ضرورت نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ساری دنیا کو چور کہا جا رہا ہے، عدالت میں گھسیٹا جا رہا ہےجبکہ خود پر بنے ہوئے مقدمے التواء کا شکار کیے جارہے ہیں۔
پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس 13 نومبر کو طلب کیا گیا ہے جس میں تمام جماعتیں اپنی تجاویز لے کر آئیں گی جن کی روشنی میں متفقہ فیصلہ کیا جائے گا، بعد ازاں 14 نومبر کو اسلام آباد میں دوبارہ اجلاس ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News