
صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ شہری ہر جگہ ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کریں۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب میں کووڈ-19 کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر وزیر صحت کی جانب سے 23 نومبر کے بعد تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز دی گئی جبکہ وزیر ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے صرف ہائی رسک تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اسکولوں میں ٹیسٹ جاری، مثبت کیسز میں مسلسل اضافہ، 590 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
بریفنگ کے دوران یہ بھی کہا گیا کہ صوبہ بھر میں کورونا کے نئے کیسز اور اموات کی شرح بتدریج بڑھ رہی ہے جبکہ پنجاب میں اس وقت نئے کیسز کی شرح 5 فیصد سے زائد، یہ جون والی شرح کے برابر ہے
صوبائی وزیر سکولزمراد راس نے کہا کہ پرائیویٹ اسکول کورونا کیسز پر درست معلومات فراہم نہیں کر رہے لیکن اسکول بند کرنے کا فائدہ تب ہوگا جب پارک، گراؤنڈ، تفریحی مقامات اور مارکیٹیں بھی بند ہوں۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے کورونا کے خلاف حکومتی اقدامات کی تائید خوش آئند ہے۔
راجہ بشارت نے کہا کہ پنجاب میں اسلام آباد ہائی کورٹ اور این سی او سی کی ہدایات کے مطابق لائحہ عمل مرتب کیا جائے جبکہ بالخصوص شادی ہالز کے حوالے سے دی گئیں ہدایات پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔
صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے مزید کہا کہ شہری ہر جگہ ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کریں اور اگر ہم نے آج احتیاط نہ کی تو مستقبل میں سب کچھ بند کرنا پڑے گا۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، صوبائی وزیر اسکولزمراد راس، وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں،وزیر صنعت میاں اسلم اقبال، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ،سیکریٹری پرائمری ہیلتھ، اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News