Advertisement
Advertisement
Advertisement

تعلیمی اداروں کی فوری بندش کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے

Now Reading:

تعلیمی اداروں کی فوری بندش کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے
تعلیمی اداروں

آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کی فوری بندش کا فیصلہ ناقابل عمل ہے اس لیے ایسا کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کی طویل بندش سے پہلے ہی ناقابل تلافی تعلیمی و مالی نقصان ہوچکا ہے۔

ملک ابرارحسین نے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے حکومتی اعلان کردہ ایس او پیز پر مکمل عمل کررہے ہیں،نجی تعلیمی اداروں کے اس تعاون کواین سی او سی،وزارت تعلیم اور خود وزیراعظم پاکستان سراہ چکے ہیں۔

آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ سخت ناگزیر حالات میں پندرہ دسمبر سے پہلے تعلیمی ادارے بند نہ کیے جائیں اور سردی کی چھٹیوں کادورانیہ مختصررکھا جائے۔

ملک ابرار حسین نے یہ بھی کہا کہ طویل بندش سے ہزاروں تعلیمی ادارے پہلے ہی بند ہوچکے ہیں،بہت سے ادارے مالی مسائل کا شکار ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے کوئی ریلیف پیکج بھی نہیں دیا گیا اور اگر حکومت سکول بند کرناچاہتی ہے تو نجی تعلیمی اداروں کے لیے ریلیف پیکج بھی فراہم کرے۔

Advertisement

آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا تھا کہ علیمی اداروں کے ساتھ نہ صرف لاکھوں اساتذہ،ملحقہ اسٹاف کا روزگار وابستہ ہے بلکہ پک اینڈ ڈراپ سروس، کنٹین، یونیفارم، سٹیشنری کی اشیاء،کتب شاپس،پرنٹنگ پریس وغیرہ کی سہولت دینے والے لاکھوں لوگوں کا بھی روزگار وابستہ ہے لہذا سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کو جاری رکھا جائے۔

ملک ابرار حسین کا یہ بھی کہنا تھا کہ دنیا بھرمیں کورونا کی دوسری لہر کے دوران تعلیمی ادارے بند نہیں کیے گئے ہیں، ایسے میں پاکستان میں ایسا کرنا تعلیم دشمنی کے مترادف ہے،اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت کی ہدایت کے مطابق دوبارہ سکول بند نہیں کیے جائیں گے۔

آل پاکستان پرائیویٹ ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ اس وقت ملک میں صرف تعلیمی ادارے ہی ایسی جگہ ہیں جہاں ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کیا جارہاہے جبکہ اگر تعلیمی ادارے بند کرنا ناگزیر ہیں تو پندرہ دسمبر سے پانچ جنوری تک بند کرکے قرنطینہ کے ایام پورے کیے جائیں کیونکہ اس میں لاک ڈاؤن کے مطلوبہ ایام پورے ہوجاتے ہیں۔

ملک ابرار حسین نے یہ بھی کہا کہ بازاروں،منڈیوں، فیکٹریوں،کارخانہ جات، ٹرانسپورٹ، ریلویز،ایئرپورٹ، بنکوں اور تمام قسم کے دیگر سرکاری و غیر سرکاری دفاتر ایک ساتھ ہی بند کیے جائیں ورنہ صرف تعلیمی اداروں کی بندش قابل قبول نہیں ہے۔

صدر ملک ابرار حسین کا کہنا تھا کہ نجی شعبہ کے دو لاکھ تعلیمی اداروں کے پندرہ لاکھ اساتذہ اورپانچ لاکھ کے قریب دیگر معاون عملہ بے روزگار ہوجائے گا،حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر کوئی بھی فیصلہ نہ کیا جائے۔

آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین کا مزید کہنا تھا کہ بصورت دیگر ملک بھر میں نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے شدید مزاحمت کی جائے گی اوراس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ملیر جیل کے قیدی نے زہر کھا کر خودکشی کر لی
لوئر دیر میں آپریشن، 7 بہادر جوان شہید، 10 بھارتی اسپانسرڈ خارجی ہلاک
عہدہ سنبھالنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا سشیلہ کارکی کو اہم پیغام
وزیراعظم شہباز شریف عرب اسلامک سمٹ میں شرکت کے لیے دوحہ روانہ ہوں گے
سیلابی پانی نے کوٹلہ مہر علی کو نگل لیا، لوگ چارپائیوں پر ڈرم رکھ کر جان بچانے لگے
سندھ میں نگلیریا سر اٹھانے لگا،کراچی کا نوجوان جاں بحق ، اموات کی تعداد 5 ہوگئی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر