سعودی عرب میں بریسٹ کینسر کی تشخیص کیلئے موبائل یونٹس قائم
سعودی عرب میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص کے لیے موبائل یونٹس...
سعودی عرب نے ہوٹلز اور دیگر اداروں میں فی گھنٹہ اجرت کا قانون متعارف کرا دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں اب فی گھنٹہ کام کرنے پر اجرت کا تعین کیا جائے گا۔
سعودی وزارتِ افرادی قوّت کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ‘سافٹ روزگار سسٹم’ (نظام العمل المرن) کا قانون نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس سسٹم کے تحت نجی شعبے مستفید ہوں گے ساتھ ہی سعودی حکومت کے لئے سعودائزیشن کے اہداف حاصل کرنا بھی آسان ہو جائے گا نہ صرف اتنا بلکہ ملازمین کے دیگر حقوق کی ذمہ داری سے بھی ادارے آزاد ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ اس قانون کو نافذ العمل کرنے کا بنیادی مقصد سعودائزیشن کے اہداف حاصل کرنا اور اداروں سمیت ملازمین کو مستفید کرنا ہے۔
اس حوالے سے سعودی وزارتِ افرادی قّوت نے سافٹ ورکنگ سسٹم کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ‘اس سسٹم کے تحت آجر سعودی ملازمین کی خدمات فی گھنٹہ اجرت کے تحت حاصل کر سکیں گے۔
مزید یہ کہ اس سسٹم کے تحت ملازمین سے عارضی اور وقتی بنیاد پر ضرورت کے مطابق کام لیا جا سکے گا۔
دوسری جانب سافٹ ورکنگ سسٹم کے حوالے سے سعودی وزارتِ انفرادی قوت کا مزید کہنا تھا کہ ‘اس سسٹم کے تحت آجر ملازم کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی، میڈیکل انشورنس اور نوکری کے خاتمے پر حقوق ادا کرنے کا پابند نہیں ہو گا۔
سعودی وزارتِ انفرادی قوت نے بتایا کہ اس سے کمپنی کو بھی فائدہ ہو گا اور لوگ بھی اپنی ضرورت کے مطابق جتنا زیادہ چاہیں کام کر سکیں گے۔
علاوہ ازیں سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سافٹ ورکنگ سسٹم کے پروگرام کو وزارتِ افرادی قوّت کی وی ب ”ایم آر این ڈاٹ ایس اے” کے زریعے رجسٹرڈ کروایا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سسٹم کے تحت ہوٹلز، فٹنس سینٹرز، میڈیا اینڈ مارکٹنگ، تفریحی مقامات، ٹیکنیکل ادارے، سیاحت، ٹرانسپورٹ کا شعبہ اور دیگر ادارے مستفید ہوں گے ساتھ ہی لوگوں کو با آسانی فی گھنٹہ اجرت کے تحت ملازمت کے مواقع حاصل ہوں گے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News