وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ بھارت اس خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی مسلسل کوششوں میں مصروف ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ہر سفارتی محاذ پر بھارت کا مقابلہ کر رہا ہے،بھارت واویلا کر رہا تھاکہ اسے سلامتی کونسل کے غیر مستقل ممبر ہونے کے ناطے بڑی کامیابی ملی ہے اسے تین کمیٹیوں کی صدارت کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی خواہش تھی کہ نیوکلیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی کمیٹی کی صدارت اسے مل جائے جو اسے نہیں ملی،بھارت چاہتا تھا کہ افغانستان کے حوالے سے کمیٹی میں شامل ہو جائے کیونکہ اسے افغانستان کے معاملات سے الگ تھلگ رکھا گیا جو اس کی خواہش پوری نہیں ہوسکی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے بھارت کی جانب سے دہشتگردوں کی پشت پناہی کے ناقابل تردید ثبوت پی 5 سمیت سب کے سامنے رکھے ہیں ۔دنیا، سنتی سب کی ہے لیکن حقائق کو جانتی ہے اور سمجھتی ہے، ہم بھارت کے عزائم کو بے نقاب کرتے رہیں گے ہمارے اقوام متحدہ کی سطح پر، سلامتی کونسل کی سطح پر اپنے دوستوں کے ساتھ رابطے ہیں ہم اپنے مفادات کے تحفظ اور دفاع کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔
پی ڈی ایم مختلف الخیال لوگوں کا منفی اتحاد ہے جس کا مقصد موجودہ حکومت کو ذق پہنچانا ہے اور اداروں پر دباؤ ڈال کر اپنے کرپشن کے کیسز سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے لہذا یہ بہت جلد منتشر ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن صاحب کے دو بڑے اعلانات تھے ایک اسمبلیوں سے مستعفی ہونا اور دوسرا لانگ مارچ، جہاں تک استعفوں کا معاملہ ہے اس پر تو پیپلز پارٹی پہلے اور اب نون لیگ بھی پیچھے ہٹ گئی ہے جبکہ لانگ مارچ پر بھی ان کا اتفاق نہیں ہے جب 31 جنوری کی ڈیڈ لائن ختم ہو گی تو یہ مل بیٹھیں گے اور پھر فیصلہ کریں گے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی صفوں میں اتحاد نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
