Advertisement
Advertisement
Advertisement

وزن کم نہ ہونے والی عادتیں کونسی ہیں؟

Now Reading:

وزن کم نہ ہونے والی عادتیں کونسی ہیں؟

وزن میں  کمی کے خواہشمند افراد ہر طرح سے اسمارٹ ہونے کی کوشش کرتے ہیں مگر چند ایسی عادات نہیں چھوڑتے جو اُن کے وزن میں کمی لانے میں رکاوٹ بن رہی ہوتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اکثر افراد روزانہ کی بنیاد پر کھانا پینا چھوڑ کر، سخت ڈائیٹنگ کا سہارا لیتے ہیں، ورزش کرتے ہیں مگر پھر بھی اپنے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں  کر پاتے ہیں۔

ایسے میں وہ وزن کم نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ خود ہوتے ہیں اور اُنہیں اس بات کا علم بھی نہیں ہوتا ہے۔

ماہرین کا وزن میں کمی لانے سے متعلق اپنی تجاویز میں کہنا ہے کہ متوازن وزن حاصل کرنے کے لیے سب سے بہتر آپشن ورزش کا ہے۔

 جبکہ ڈائیٹنگ کرنے سے قبل کسی ڈائیٹیشن سے اپنے لیے غذا سے متعلق بات چیت کرنا نہایت لازمی ہے۔

Advertisement

فٹنس و غذائی ماہرین کی جانب سے بتائی گئی جسمانی وزن میں کمی کے سفر کے دوران کی جانے والی متعدد غلط عادات مندرجہ ذیل ہیں جنہیں جاننا اور اُن کا ترک کرنا ضروری ہے۔

نیند کو نظر انداز کرنا

مناسب آرام زندگی کے ہر پہلو میں بہتری لانے کا باعث بنتا ہے جن میں موٹاپے کی روک تھام بھی شامل ہے۔

 طبی ماہرین کے مطابق نیند کی کمی جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے جبکہ اچھی نیند کے نتیجے میں اضافی وزن کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

غذا کا استعمال کر دینا

غذا میں کمی کرنا صحت بخش ثابت نہیں ہوتا خاص طور پر اُس وقت جب ڈائیٹنگ کے نام پر مثبت غذاؤں کا استعمال بھی روک دیا جائے۔

Advertisement

 صحت مند وزن کے حصول کا مثبت راستہ متوازن غذا میں ہی چھپا ہوتا ہے۔

کولا مشروبات کا استعمال ترک نا کرنا، ڈائٹ مشروبات پینا

ڈائٹ مشروبات بنانے والی کمپنیاں اسے صحت بخش آپشن قرار دیتی ہیں مگر اصل میں ایسا نہیں ہے۔

 مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کیلوری سے پاک اور مصنوعی مٹھاس سے تیار شدہ مشروبات درحقیقت جسمانی وزن میں اضافے اور چینی کی خواہش بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔

تناﺅ کا شکار رہنا

طبی ماہرین کے مطابق دماغ  کا براہ راست تعلق  جسم سے ہے۔

Advertisement

 ماہرین کی جانب سے تناﺅ کو جسمانی وزن میں اضافے کا باعث قرار جاتا ہے، تناؤ میں رہنے کے سبب جسم میں موجود  ایک ہارمون کورٹیسول کی مقدار بڑھنے لگتی ہے جو مضرصحت غذا کے انتخاب کے لیے اُکساتی ہے۔

دن میں زیادہ وقت غیر متحرک رہنا

بہت زیادہ دیر تک دفتر میں بیٹھے رہنا بھی موٹاپے کا باعث بنتا ہے، اس سے بچنے کے لیے دفتری اوقات کے دوران چہل قدمی کو ترجیح دیں ، عادت بنا لیں کہ ہر 30 منٹ بعد 5 منٹ کی واک ضرور کریں۔

غذا پر ورزش کو ترجیح دینا

متعدد افراد کا ماننا ہے کہ سخت ورزش کے بعد وہ زیادہ میٹھی اشیا سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق غذا ورزش کے مقابلے میں زیادہ اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔

Advertisement

خاص طور پر جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے ورزش کے دوران غذا کا استعمال دیکھ بھال کر کرنا چاہیے۔

اگر ورزش کے دوران زیادہ میٹھے کے استعمال کیا جائے تو وزن کم ہونے کے بجائے بڑھنے لگتا ہے۔

جنک فوڈ کا استعمال جاری رکھنا

اگر ڈائٹنگ اور ورزش کے ساتھ مرغن غذاؤں کا استعمال ترک نہیں کر رہے ہیں تو موٹاپے میں کمی لانے کا خواب بھی دیکھنا بھی چھوڑ دیں۔

 ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر کھانا کھانا

کھانا کھاتے ہوئے ٹیلیویژن دیکھنے کی عادت نہایت مضر صحت ہے، ایسے میں انسان زیادہ کھا لیتا ہے اور اُسے اس بات کا احساس بھی نہیں ہوتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
میری بیٹی کو جنات نے اغوا کرلیا، بازیاب کرایا جائے، لاہور ہائیکورٹ میں عجیب و غریب کیس کی سماعت
محبوبہ کا فون مصروف رہا، نوجوان نے غصے میں آ کر پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
امیر ہونے کا آسان سا گر؛ یہ نایاب نوٹ آپ کو بنا سکتا ہے کروڑ پتی!
چاند کا رنگ سرخ کیوں ہو جائے گا؟ 7 ستمبر کو حقیقت سامنے آ رہی ہے
امریکا میں انسانی گوشت کھانے والے کیڑے کا پہلا کیس رپورٹ
کیا آپ جانتے ہیں؟ دنیا کے 2 ملک جہاں ایک بھی یونیورسٹی موجود نہیں!
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر