
وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن، مستحکم، متحد، خودمختار اور خوشحال افغانستان کے قیام کے لئے اپنی مدد جاری رکھے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیاء استنبول پراسس وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے سفری اور صحت کی شدید مشکلات کے باوجود اس کانفرنس کے انعقاد اور بہترین انتظامات پر تاجکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی وبا نے سماجی ومعاشی صورتحال کو جس درجہ معطل کرکے رکھ دیا ہے جبکہ عالمی وبا کی وجہ سے جو اپنی زندگی کی بازی ہار گئے، ہم ان کے لئے دعا کرتے ہیں اور اس مہلک وبا سے برسرپیکار مریضوں کی صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان آفات وہنگامی صورتحال سے نمٹنے، ماحولیاتی تحفظ اور زرعی ترقی کے مقاصد کے لئے ایک قائدانہ کردار ادا کرنے والا ملک ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن، استحکام اور خوش حالی کے مشترک مقاصدکو حاصل کرنے کی خواہش رکھنے والے ممالک کو قریب لانے کا اہم پلیٹ فارم ہے۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے لئے افغانستان اہم ہمسایہ برادر ملک ہے جس کے ساتھ ہمارے مضبوط تاریخی تعلقات استوار ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کوئی اور قوم یہ دعوی نہیں کرسکتی کہ اس کے افغانستان کے ساتھ اس نوعیت کے تبدیل نہ ہونے والے تعلقات استوار ہیں، اسی لئے افغانستان میں امن اور ترقی کی خواہش پاکستان سے زیادہ اور کسی کو نہیں ہوسکتی۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ افغان قائدین سے وسیع پیمانے پر رابطوں کی ہماری کاوش کے تحت پاکستان نے مسلسل زور دیا ہے کہ مثبت نتائج کے حصول کے لئے تعمیری انداز میں بات چیت اور روابط کا یہ سلسلہ پہیم جاری رہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ لچک اور سمجھوتے کا جذبہ انتہائی ناگزیر ہے، عالمی برادری کی جانب سے سرمایہ کاری کا تحفظ اور اس کے نتیجے میں گزشتہ برسوں کے دوران حاصل ہونے والے اہداف کو برقرار رکھنے کیلئے کاوشیں کی جائیں۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان قیادت میں افغانوں کو قبول عمل کو پائیدار سیاسی حل تک پہنچانا ضروری ہے، تنازعہ کے بعد کے مرحلے میں ترقی کے لئے عالمی برادری کی افغانستان کو مالی مدد کی فراہمی اہم قدم ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان مہاجرین کی عزت ووقار کے ساتھ اپنے گھروں کو واپسی کے لئے فضاء کو سازگار بنانا اہم ہے جبکہ ہم نے افغانستان کی ترقی اور تعمیر نو کے لئے ایک ارب امریکی ڈالر کا وعدہ کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کی معاشی ترقی اور تعمیر نو کی طویل المدتی منصوبہ بندی ضروری ہے جبکہ پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لئے گوادر بندرگاہ بھی فعال کردی ہے۔
وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ دوشنبے اعلامیہ ہمارے مشترکہ عزم اور تاریخ کے اس فیصلہ کن مرحلے پر افغان عوام کا ساتھ دینے اور ان کے لئے ہماری حمایت کی عکاسی کرے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News