کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لئے پابندیاں سخت کرنے کا متفقہ فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا جس میں مُلک بھر میں جاری کورونا کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں 8% سے زائد مثبت شرح والے ضلعوں اور شہروں میں مزید سختی کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ 8% سے کم شرح والے شہروں میں پہلے سے نافز پابندیوں پر ہی عمل درآمد جاری رکھا جائےگا۔
این سی او سی کے اجلاس میں ایمرجنسیز کے علاوہ کسی بھی قسم کی نقل و حرکت کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیاگیا ہے جبکہ تمام قسم کی تجارتی سرگرمیوں کو 8 بجے تک بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
تمام اقسام کے ان ڈور ڈائننگ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ رات 10 بجے تک صرف آوٹ ڈور ڈائننگ اور ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔
ہفتے میں دو روز کو بطور سیف ڈے رکھا جائے گا جبکہ 300 سے زائد افراد کے اجتماع کی سخت ایس او پیز کے تحت ہی اجازت ہوگی۔
کورونا میں اضافہ کے باعث تمام قسم کی انڈور سرگرمیوں اور پبلک پارکس پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ جاگنگ ٹریک پر جانے کی اجازت ہوگی۔
تمام سرکاری و نجی دفاتر میں 50 فیصد سٹاف کی پالیسی برقرار رہے گی جبکہ سینماز اور مزارات کی پابندی برقرار رہے گی۔
انٹر سٹی ٹرانسپورٹ کو 50 فیصد کیپیسٹی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ ریلوے سروسز 70 فیصد سواریوں کے ساتھ فنکشن کرسکیں گی۔
عدالتوں میں سائلین کی تعداد کو کم سے کم رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ماسک پہننے کے حوالے سے تمام صوبے سخت حکمت عملی اپنانے کے مجاز ہونگے۔
گلگت، آزاد کشمیر سمیت تمام سیاحتی مقامات پر بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ شادی کی آوٹ ڈور تقریبات کے لیے بھی صرف 2 گھنٹے کا وقت دیا جائے گا۔
بند مقامات پر ہونیوالےتمام ثقافتی، موسیقی اورمذہبی اجتماعات پرپابندی ہوگی جبکہ اسپورٹس،تہوار، ثقافتی اور دوسری تقریبات پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔
تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے فیصلہ 24 مارچ کے اجلاس میں ہوگا۔
فیصلوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس 7 اپریل کو کیا جائے گا جبکہ فیصلوں کا اطلاق 11 اپریل تک نافز العمل ہوگا۔
اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعہ شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
