 
                                                                              جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صدر خود مستعفی ہوجائے ، نہیں تو صدر کے خلاف مواخذہ کی تحریک بھی آسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو خوش ائند قرار دے دیا۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد معاملہ اب الیکشن کمیشن کی کورٹ میں ہے جبکہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے کے بعد صدر کو خود مستعفی ہوجانا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ صدر خود مستعفی ہوجائے ، نہیں تو صدر کے خلاف مواخذہ کی تحریک بھی آسکتی ہے، موجودہ حکمران اتنے بے بس ہے کہ اپنی مرضی سے اپنے استعفی کا اختیار بھی نہیں رکھتے۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سلیکٹیڈ صدر آئینی زمہ داریاں پوری کرنے کے بجائے جعلی وزیراعظم کے کہنے پر ریفرنسز بھیج کر سپریم کورٹ کو ماورائے آئین دبائوں مین لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صدر کا آرڈینس اور ریفرنس دونوں آئین کے خلاف ہےجبکہ ایسے نا اہل شخص کو صدارتی عہدے پر بیٹھے کا کوئی جواز نہیں۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ نے کہا کہ اوپن بیلٹ آرڈینس نے عدلیہ اور قوم کا وقت ضائع کیا ہے،ابھی تک تو محسوس ہورہا تھا کہ حکومت کے سینے میں دل نہیں لیکن اب محسوس ہورہا کہ ان کی انکھو میں شرم و حیاء بھی نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کے موجودہ فیصلے نے الیکشن کمیشن کی پوزیشن کو بہتر کیا ہے، امید ہے کہ الیکشن کمیشن حقیقی معنوں میں ثابت کرنے کی کوشش کریں گا کہ وہ ایک با اختیار ادارہ ہے۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ ڈسکہ الیکشن میں الیکشن کمیشن کے احکامات نہ ماننے والے سرکاری افسران سے پیدا ہونے والی صورت حال پر سوموٹو نوٹس لے جبکہ سپریم کورٹ ملک میں آنے والے انتخابات کی شفافیت کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 