Advertisement
Advertisement
Advertisement

ستمبر یا اکتوبر تک نئی مردم شماری شروع ہو جائے گی، اسد عمر

Now Reading:

ستمبر یا اکتوبر تک نئی مردم شماری شروع ہو جائے گی، اسد عمر

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ستمبر یا اکتوبر تک نئی مردم شماری شروع ہو جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق آج مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا ہے جس کے حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نومبر 2017 میں مردم شماری ہوئی تھی جس کے نتائج عبوری طور پر تسلیم کر لئے گئے تھے اوراس کے مطابق حلقہ بندیاں بھی کی گئیں تھی۔

اسد عمر نے کہا کہ آج کے اجلاس کا مقصد 2017 کی مردم شماری کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے حوالے سے یہ مطالبہ آیا ہے کہ 1 فیصد کا آڈ ٹ کیا جائے کیونکہ سابقہ حکومت نے مردم شماری کا آڈ ٹ نہیں کرایا تھا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس لیے آج سی سی آئی نے اکثریتی رائے سے فیصلہ کیا ہے کہ ہم مردم شماری کے نتائج کی منظوری دیتے ہیں۔

Advertisement

وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ 2017 کی مردم شماری پر بہت سے سوالیہ نشان ہیں ،اگر سوالیہ نشان کھڑے ہوجائیں تو اچھی بات نہیں ہے۔

اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ فیصلہ ہوا ہے اگلی مردم شماری فوری بنیاد پر کرانی ہے، صوبوں میں وسائل کا بٹوارہ بھی آبادی کے اعتبار سے ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالتیں بھی بار بار حتمی فیصلے کا پوچھ رہی ہیں اگر 2023 سے پہلے حتمی فیصلہ نہ کیا تو 1998 کے مردم شماری پر انتخابات ہوں گے۔

اسد عمر نے کہا کہ  دنیا کے بہترین طریقہ کار سے مردم شماری کرائیں گے جس  میں تمام صوبوں اور سول سوسائٹی کو شرکت دی جائے گی جس کا فریم ورک چھ سے آٹھ ہفتے میں تیار ہوجائے گا اور 18 مہینے کا عمل 2023 کے شروع میں مکمل ہو جائے گا۔

اسد عمرنے یہ بھی کہا کہ آئندہ الیکشن نئی مردم شماری پر ہوں گے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ سات ممبر وفاق، بلوچستان، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے حق میں ووٹ دیا ہے جبکہ  سندھ کے وزیر اعلیٰ نے اس فیصلے کے خلاف ووٹ دیا ہے۔

Advertisement

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ جو بھی رزلٹ مردم شماری کے آئے ہیں  اس میں صوبائی حکومتوں کی مکمل شمولیت تھی، نہ صوبے میں نہ وفاق میں اس وقت تحریک انصاف کی حکومت تھی اور یہ کام اسی صوبائی حکومت کی نگرانی میں ہوا جس نے آج فیصلے کی مخالفت کی ہے۔

اسد عمرکا کہنا تھا کہ اتفاق کیا جا رہا ہے کہ 5 فیصد آڈٹ والا کام ممکن ہی نہیں ہے، ادارہ شماریات ہر چیز کا جواب دینے کو تیار ہے۔

اسد عمرنے نے کہا کہ  کوشش کرنی ہے تمام صوبائی حکومتیں، سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی اس میں شامل ہو یہ قومی یکجہتی کیلئے انتہائی اہم چیز ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے جو فیصلہ کیا وہ ان کا آئنیی اختیار ہے، آج بھی جواب نہیں ملا کہ اگر اس مردم شماری کو نہیں مانتے تو کیا 1998  پرچلے جائیں گے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سول اسپتال حیدرآباد میں جعلی چیکس کے ذریعے کروڑوں روپے نکالے جانے کا انکشاف
 لاہور: شہری سے 17 لاکھ کی 4 وارداتوں میں ملوث سب انسپکٹر گرفتار
ایس پی عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی، اعلیٰ سطح انکوائری کمیٹی متحرک
کراچی میں ای چالان کا آغاز، صرف 6 گھنٹوں میں سوا کروڑ روپے سے زائد کے چالان
بحیرہ عرب میں ڈپریشن کی تشکیل، کراچی میں تیز خشک ہواؤں کا امکان
آزاد کشمیر حکومت کی تبدیلی: مسلم لیگ ن کا اہم اجلاس آج طلب
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر