پی آئی اے کی پرواز پاک 8303 جہاز حادثے کے متاثرین نے پہلی برسی پر پریس کانفرنس کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق متاثرین نے کہا کہ بڑی تعداد کو پی آئی اے نے انشورنس کے ایک کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کی بلکہ پی آئی اے نے انشورنس کی ادائیگی کے بجائے قانونی موشگافیوں میں الجھا دیا ہے۔
متاثرین نے کہا کہ انشورنس کی ادائیگی کے لئے قانونی حق سے دست بردار ہونے کے لئے پی آئی اے کی انتظامیہ دباؤ ڈال رہی ہے اور ہم دستاویزات پر دستخط کے لئے تیار ہیں لیکن قانونی حق سے دست بردار نہیں ہوں گے۔
متاثرین نے یہ بھی کہا کہ انشورنس کے لئے ایسی دستاویزات پر دستخط نہیں کریں گے جس سے کوئی قانونی حق ختم ہو جائے جبکہ پی آئی اے کی انتظامیہ اپنا حق مانگنے والے متاثرین کو لالچی قرار دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انشورنس ہمارا حق ہے اور ٹکٹ خریدتے وقت اس کی ادائیگی کی ہے ،حادثے میں شہید ہونے والے کئی افراد اپنے خاندان کے واحد کفیل تھے۔
متاثرین نے یہ بھی کہا کہ انشورنس کی رقم فوری ادا کی جائے کیونکہ کئی گھروں میں فاقوں کی نوبت آ گئی ہے۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ ہم قانونی حق کی لڑائی لڑ رہے ہیں تاکہ آئندہ کسی حادثے کے متاثرین ہماری طرح پریشان نہ ہوں جبکہ پی آئی اے انتظامیہ نے ابھی تک شہداء کے لواحقین کو سامان بھی نہیں دیا۔
متاثرین نے کہا کہ سندھ حکومت نے بھی طیارہ حادثے کے لواحقین کو بھلا دیا ہے جبکہ سندھ حکومت کو متاثرین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئیے تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2010 سے اب تک 6 فضائی حادثات ہو چکے ہیں اور ہم نے کسی حادثے سے سبق نہیں سیکھا۔
متاثرین کا مزید کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آئندہ اجلاس میں انشورنس کے معاملے کو اسمبلی میں اٹھانے کا یقین دلایا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News