
جدید دور میں کلونجی روز مرہ زندگی اور بطور دواء بہت زیادہ استعمال کی جا رہی ہے۔ خاص طور پر کلونجی کے دانے اور تیل کو صدیوں سے مختلف ادویہ میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق کلونجی کا مزاج گرم خشک درجہ دوم ہے، اس لیے موسمِ گرما میں کچھ دانے ہمراہ دودھ استعمال کرنے چاہئیں۔
[amazonad category=”Electronics”]
ایک اور طریقہ یہ ہے کہ اس کا سفوف بنا لیا جائے اور چائے کے چمچ کا چوتھائی حصہ مع شکر کھایا جائے، یہ طریقہ ان افراد کے لیے مناسب ہے جو دودھ سے بلغم یا کسی اور قسم کی اذیت محسوس کرتے ہیں۔
کلونجی کا استعام بالوں کے لیے بہت فائدے مند ہے۔
بالوں پر کلونجی کا استعمال نہ صرف بالوں کو سیاہی بخشتا ہے بلکہ لمبے عرصے بغیر ناغہ استعمال سے گنج پن کو دور بھی کرتا ہے۔
اس کام کے لیے رات بھر کلونجی کے تیل کو سر پر لگا رہنے دیں، صبح اچھے شیمپو سے دھوئیں کیونکہ کلونجی میں حیاتین ای (وٹامن ای) ، اومیگا فیٹی ایسڈ، اینٹی اکسی ڈینٹ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
کلونجی کا تنہا تیل بھی سر پر جڑوں سے بالوں کے سرے تک مالش کیا جائے تو بھی بال، بالوں کی جڑ اور بالوں کی ساخت کو مضبوط کرتا ہے۔
باقی جلد کی کیفیت پر منحصر ہے، بعض لوگ اس کے ہمراہ آملہ کا سفوف ملا کر لیپ کرتے ہیں، مگر بعض لوگ میتھی دانہ کے سفوف کو کلونجی کے تیل سے ملا کر سر پر لیپ کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ لیپ اگر درست مزاج کے لحاظ سے نہ ہو تو نزلہ زکام یا نیند کی کمی کا باعث بھی بن سکتا ہے، اس لیے اس کا تنہا استعمال موزوں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News