
طبی ماہرین کے مطابق کلونجی کا مزاج گرم خشک درجہ دوم ہے، اس لیے موسمِ گرما میں کچھ دانے ہمراہ دودھ استعمال کرنے چاہئیں۔
ایک اور طریقہ یہ ہے کہ اس کا سفوف بنا لیا جائے اور چائے کے چمچ کا چوتھائی حصہ مع شکر کھایا جائے، یہ طریقہ ان افراد کے لیے مناسب ہے جو دودھ سے بلغم یا کسی اور قسم کی اذیت محسوس کرتے ہیں۔
[amazonad category=”Auto”]
کلونجی کا تیل گھنٹیا، جوڑوں کے درد، جلد کی غیرطبی دھبے صاف کرنے کے لیے بھی فائدے مند ہے۔
(وہ داغ جو پیدائشی طور پر نہ ہوں ، بلکہ بعد میں کسی اور وجہ سے چہرے یا جسم میں بن جائیں)
جلدی امراض کے لیے کلونجی کا استعمال
1جلد کی خوبصورتی کے لیے آمیزہ تیا ر کریں جس میں گلیسرین، کوکا بٹر، شیا بٹر، بابونہ کے پھول کا سفوف اور دس فیصد کلونجی کا تیل شامل کریں، اس آمیزے کو رات سونے سے پہلے چہرے پر ہلکے ہاتھ سے مالش کریں، دو ماہ میں نتیجہ بر آمد ہونے لگتا ہے۔
2جلد ی مرض ’سوارس‘ کے لیے صندل کے برادے کا سفوف کلونجی کے تیل میں ملائیں اور لکڑی کے پتلے چمچ سے ہلائیں (اگر چمچ بھی صندل یا خوشبودار لکڑی کا ہو تو بہت بہتر ہے) یہ آمیزہ ہلکا گاڑھا ہو جائے تو جلد کے متا ثرہ حصوں پر لگائیں۔
3 جن اشخاص کی جلد خشک رہتی ہے انہیں چاہیے کہ کلونجی کے تیل5 فیصد کو ناریل کے تیل میں ملائیں، کچھ دیر دھوپ میں رکھ دیں تاکہ سورج کی گرمی سے دونوں روغنیات کے اجزاء مل جائیں، اگر چولہے پر گرم کریں گے تو تیل کے جلنے کاخدشہ ہے، جب تیل معتدل درجہ حرارت پر آجائے تو جسم پر مالش کریں، اس سے نہ صرف جلد کی خشکی ٹھیک ہوتی ہے بلکہ جلد پر موجود پھوڑے، پھنسیاں بھی بہتر ہونے لگتی ہیں۔ یہ آمیزہ سورج سے جلی ہوئی جلد کو بھی بہت موزوں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News