
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ زرعی شعبہ ہماری معیشت کا ایک بڑا حصہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے بین الاقوامی میڈیا ادارے ”بلوم برگ“ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دانشمندانہ مالیاتی اور اقتصادی پالیسی کے باعث نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
رضا باقر نے کہا کہ قومی معیشت مستحکم ہوئی ہے اور موثر مالیاتی اقدامات کی بدولت سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے جبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی نمایاں تیزی آئی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے یہ بھی کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ قرضے حاصل کر کے نہیں بلکہ بہترین اور اعلیٰ معیار کے مالیاتی نظم و ضبط کے اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
رضا باقر کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے کے مقام تک پہنچ چکے ہیں۔ ملک میں افراط زر کی شرح کی مناسبت سے پالیسی ریٹ میں رد و بدل نہ کرتے ہوئے اس کو 7 فیصد رکھا گیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ عالمی بینک نے تسلیم کیا ہے کہ مجموعی قومی آبادی کے زیادہ سے زیادہ حصے تک رسائی کے حوالے سے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام دنیا کا تیسرا بڑا جبکہ انفرادی طور پر اس پروگرام سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد کے حوالے سے دنیا کا چوتھا بڑا پروگرام ہے۔
رضا باقر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں فی ملین کورونا مریضوں کی شرح 12 فیصد جبکہ عالمی سطح پر یہ شرح 62 فیصد ہے، سال 2020ء میں عالمی سطح پر جی ڈی پی کی مناسبت سے حکومتی قرضوں میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے لیکن پاکستان میں اس شرح میں تبدیلی یا اضافہ نہیں ہوا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ کووڈ19پروگرام میں سب سے پہلے کورونا کیسز میں کمی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اسٹیٹ بینک نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے لئے رقم فراہم کی اور مالیاتی خسارےمیں کمی کے لئے بھی موثر اقدام کئے ہیں۔
رضا باقر نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کا اجلاس گزشتہ جمعہ کو ہوا تھا جس میں تین بنیادی امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے مزید کہا کہ پاکستان میں مانیٹری پالیسی کا اسٹارٹ ریٹ مجموعی طور پر بہترین ہے، پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News