
حمزہ شہباز کی شوگر ملز نے ایف بی آر ٹیکس آڈٹ کا نوٹس ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رمضان شوگر ملز کی دائر درخواست میں چیئرمین ایف بی آر کو چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
موقف کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے 21 مئی کو 2015ء کے ٹیکس آڈٹ کیلئے اظہار وجوہ نوٹس بھجوایا ہے، ایف بی آر نوٹس پر تمام دستاویزات اور ریکارڈ بھی فراہمی پرکمشنر ان لینڈ ریونیو نے 21 مئی کو نوٹس واپس لے لیا تھا۔
درخواست گزار نے بتایا کہ نوٹس میں 1 ارب ، 93 کروڑ 35 لاکھ 18 ہزار روپے کی ٹرانزیکشن کی وضاحت مانگی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر آڈٹ نے مالیاتی حدف حاصل کرنے کیلئے 21 مئی کو بدنیتی کی بنیاد پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا تھا۔
موقف نے بتایا کہ 2015 کے آڈٹ نوٹس واپس ہونے کے بعد دوبارہ اظہار وجوہ نوٹس جاری کرنا آئین اور ٹیکس آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے، ایف بی آر رمضان شوگر ملز سے زبردستی اور غیر قانونی طور پر ٹیکس کی مد میں رقم کا مطالبہ کر رہا ہے۔
درخواست گزارکا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے ڈپٹی کمشنر آڈٹ نے اپنے اختیار کا ناجائز استعمال کر کے رمضان شوگر ملز کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھجوایا تھا، نوٹس غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔
درخواست گزار نے مزید کہا ہے کہ حتمی فیصلے تک ایف بی آر کو رمضان شوگر ملز کیخلاف تادیبی کارروائی سے بھی روکا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News