پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں تشدد کے مناظر ایک بڑی بدقسمتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں تشدد کے اندرونی و بیرونی مناظر ایک بڑی بدقسمتی ہیں۔
بلوچستان اسمبلی میں تشدد کے اندرونی و بیرونی مناظر ایک بڑی بدقسمتی ہیں، ہمیں ایک دوسرے کی مخالفت میں تشدد کے بجائے سوچ کی قوت کو بروئے کار لاتے ہوئے برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہئیے۔ https://t.co/hXbqaI3Kza
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) June 18, 2021
اپنے پیغام میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کی مخالفت میں تشدد کے بجائے سوچ کی قوت کو بروئے کار لاتے ہوئے برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
یاد رہے اس سے قبل بلوچستان کے عوامی نمائندوں نے بھی وفاق کے نقش قدم پر چلتے بلوچستان اسمبلی کا احاطہ میدان جنگ بنا دیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کو بھی مشتعل کارکنوں نے اسمبلی میں جانے کی اجازت نہیں دی جس کے بعد وہ مایوس ہو کر واپس چلے گئے تھے۔
اپوزیشن ارکان نے اسمبلی کے چاروں دروازے تالے لگا کر بند کردیئے تھے، پولیس حکام نے ایم پی اے ہاسٹل کے قریب اسمبلی گیٹ کھلوانے کی کوشش کی جس پر اپوزیشن ارکان اور پولیس حکام میں تلخ کلامی ہوئی تھی۔
ہنگامہ آرائی میں کئی اپوزیشن ارکان زخمی ہوگئے جبکہ اسمبلی میں رکھے کئی گملے اور شیشے ٹوٹ گئے تھے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کی آمد پر اپوزیشن کارکنوں کی جانب سے ان کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ مشتعل کارکنوں کی جانب سے ان پر گملے اور پانی کی بوتلیں بھی پھینکی گئیں تھیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کو پولیس حصار میں اسمبلی کے اندر پہنچایا گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال ہمیں مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔ ہمیں براہ راست فنڈز جاری کئے جائیں۔
اپوزیشن نے پورے صوبے میں مظاہروں کا کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا، احتجاج جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
