صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے کی پہلی سکل پالیسی جلد لارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت ٹیوٹا سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا جس میں مجوزہ پنجاب سکل پالیسی کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین ٹیوٹا علی سلمان صدیق نے پنجاب کی پہلی مجوزہ سکل پالیسی 2021-26 کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔
واضح رہے کہ صوبائی وزیر نے سیکرٹری صنعت وتجارت کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی آئندہ ایک ہفتے کے دوران سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سکل پالیسی کو حتمی شکل دے گی۔
میاں اسلم اقبال نے کہا کہ دنیا میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اہمیت اختیار کر گئی ہے، لوگوں کو اس جانب راغب کرنا ہوگا، سکل پالیسی کے تحت ابتدائی طور پر 17 سینٹر آف ایکسیلینس بنائے جائیں گے، صوبائی سکل کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
صوبائی وزیر صنعت وتجارت نے کہا کہ ٹیوٹا سیکرٹریٹ میں سپیشل ٹیکنالوجی زون بنایا جائے گا اور انوویشن ہب بھی بنے گا، ہنر مند افرادی قوت کی کھپت کے لئے بیرون ممالک اداروں سے رابطے کو مؤثر بنایا جائے گا۔
صوبائی وزیر نے اپرینٹس شپ ایکٹ کے رولز اور ریگولیشن بنانے کی ہدایت دی اور عالمی بینک کے تعاون سے جاری ٹیکنیکل ایجوکیشن کے پروگراموں کا پرفارمنس آڈٹ کرانے کی بھی ہدایت دی۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے امتحانی نظام کو مؤثر بناکر اس کی ساکھ بہتر بنائی جائے، وزیر صنعت وتجارت سرٹیفکیشن اتنی مضبوط ہو کہ ہنر مند کو بیرون ممالک میں کسی بھی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
دوسری جانب چیئرمین ٹیوٹا علی سلمان صدیق نے کہا کہ اربن یونٹ کے اشتراک سے سکل میپنگ کا پہلا مرحلہ ستمبر میں مکمل ہوجائے گا، سکل پالیسی اور سی بی ٹی اے کے تحت سکیل اور ٹریڈز میں اضافہ کیا جائے گا، وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق صوبے کی پہلی سکل پالیسی بنائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سیکرٹری صنعت وتجارت واصف خورشید، ڈی جی پنجاب سکل ڈویلپمنٹ اتھارٹی، چیئرمین پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن ماہرین اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News