سینیٹ اجلاس آج صبح ساڑھے 10 بجے ہوگا
سینیٹ میں دوران حراست موت یا تشدد کے خاتمے کے لیے سزا کا بل منظور کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن رکن کی جانب سے پیش کیا گیا دوران حراست تشدد اور موت کے انسداد اور سزا کا بل 2021 منظور کر لیا گیا۔
بل پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے منظوری کے لیے ایوان میں پیش کیا، وفاقی وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری کی جانب سے بل کی حمایت کی گئی۔
[amazonad category=”Electronics”]
بل کے متن کے مطابق تشدد کرنے والے سرکاری ملازم کو 10سال تک قابل توسیع قید ہوگی، تشدد کرنے والے سرکاری ملازم پر 20 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ تشدد نہ روکنے والے سرکاری ملازم کو 5 سال قید، 10 لاکھ جرمانہ ہوگا، جرمانے کی رقم متاثرہ شخص کو ادا کی جائے گی۔
بل کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی خاتون کو کسی مرد کی تحویل میں نہیں دیا جائے گا، تشدد کے ذریعے حاصل بیان قابل قبول نہیں ہو گا، جرم نا قابل سمجھوتہ اور ناقابل ضمانت ہو گا۔
متن کے مطابق متاثرہ شخص کا عدالت میڈیکل اور نفسیاتی معائنہ کروائے گی، تشدد کی صورت میں معاملہ سیشن کورٹ کے سپرد کیا جائےگا، سیشن کورٹ روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کرے گی، فیصلہ 60 روز میں ہوگا۔
بل کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ سیشن کورٹ متعلقہ سرکاری ملازم کی معطلی یا تبادلے کی سفارش کرے گی، کیس کی تحقیقات 14 روز کے اندر مکمل کی جائے گی، فیصلے کے خلاف اپیل 30 روز کے اندر کی جاسکے گی۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے بل کی منظوری پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آخر کار تشدد کو جرم قرار دینے کے راستے پر گامزن ہے۔
Advertisement“The Torture and Custodial Death (Prevention and Punishment) Bill, 2021 protects the poor and vulnerable the most. Criminalising torture is the urgent need of the hour” – Sen @sherryrehman on her Anti-torture bill in the Senate pic.twitter.com/pw3lu52HUP
— SherryRehman’sTeam (@SRehmanOffice) July 12, 2021
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے مزید کہا کہ وہ بل کی منظوری پر بہت خوش ہیں اور اس بل کے لیے تعاون کرنے پر تمام سینیٹرز، وفاقی وزیر انسانی حقوق اور سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے سابق چیئرمین مصطفیٰ نواز کھوکھر کا بھی شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
