
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پاکستان میں آج تک سونے کی کوالٹی کی گریڈنگ کا کوئی نظام نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ سونے کی کوالٹی کی گریڈنگ کا کوئی نظام نہیں ہے، جس کی وجہ سے گاہک کو پتہ نہیں اس کا سونا کتنا اصلی ہے اور کتنی ملاوٹ ہے، اسی وجہ سے ایکسپورٹ کے بھی مسائل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کس کس ادارے کا ذکر کریں، ہر چیز تباہ کر کے تھمائی گئی، انشاللہ اب وزیراعظم عمران خان کی حکومت اس کو بھی درست کرے گی۔
پاکستان میں آج تک سونے کی کوالٹی کی گریڈنگ کا کوئی نظام نہیں۔ جس وجہ سے گاہک کو پتہ نہیں اس کا سونا کتنا اصلی ہے کتنی ملاوٹ۔ اسی وجہ سے ایکسپورٹ کے بھی مسائل ہیں۔
Advertisementکس کس ادارے کا زکر کریں۔ہر چیز تباہ کر کے تھمائی گئی۔انشاللہ اب وزیراعظم عمران خان کی حکومت اس کو بھی درست کرے گی۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 7, 2021
ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا کہ ہندوستان جیولری سیکٹر میں ہر سال تقریباً 40 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کرتا ہے اور پاکستان صرف 6 ملین ڈالر کی، حالانکہ ہندوستان کے پاس ہمارے جتنی کوالٹی اور مقدار نہیں ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے مزید کہا کہ پچھلے 73 سال میں اس پر اربوں روپے اڑائے لیکن نہ کوئی پالیسی اور نہ ہی ان کی ایکسپورٹ کا کوئی ادارہ بنایا۔
Advertisementہندوستان Gems and Jewelry سیکٹر میں ہر سال تقریباً 40 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کرتا ہے اور پاکستان صرف 6 ملین ڈالر کی۔حالانکہ ہندوستان کے پاس ہمارے جتنی کوالٹی اور مقدار نہیں ہے۔پچھلے 73 سال میں اس پر اربوں روپے اڑائے لیکن نہ کوئی پالیسی اور نہ ہی ان کی ایکسپورٹ کا کوئی ادارہ بنایا۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 7, 2021
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News